23 ستمبر ، 2020
پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ بلدیہ فیکٹری میں معصوم لوگوں کی جانیں لینے والے قاتل آج بھی آزاد گھوم رہے ہیں۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ شہر کراچی پورے ملک کے لیے کماتا ہے پر یہاں کے مسائل کوئی حل نہیں کررہا۔
انہوں نے کہا کہ آرمی چیف سے درخواست کرتا ہوں کہ کراچی کو وفاقی اورصوبائی حکومت کے رحم وکرم پر نہ چھوڑیں، کراچی کو پیپلز پارٹی تباہ کررہی ہے اور ایم کیو ایم نئے صوبے کے نعرے کے پیچھے اپنی کرپشن چھپانا چاہتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بلدیہ فیکٹری کیس میں جنھیں قاتل قراردیا گیا ہے وہ قاتل نہیں ہیں، ان کے ساتھ شریک لوگ کہاں غائب ہوگئے؟ بلدیہ فیکٹری میں معصوم لوگوں کی جانیں لینے والے قاتل آج بھی آزاد گھوم رہے ہیں۔
مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ بلدیہ فیکٹری کیس کا واحد عینی شاہد ایک چرسی ہے، یہ کیس ہائی کورٹ میں ایک پیشی میں ہی ختم ہوجائے گا۔
سربراہ پی ایس پی نے کہا وہ اپنے دعوے پر قائم ہیں کہ بلدیہ فیکٹری کے مالکان مجرم ہیں، بھتے کے لیے فیکٹری کو آگ لگانا ایم کیو ایم کا طریقہ واردات نہیں، 260 لوگوں کے قاتل خود فیکٹری مالکان بھی ہیں جن کے خلاف فیصلہ نہیں آیا۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز کراچی کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے 8 سال بعد سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس کا فیصلہ سنایا۔
عدالت نے بھتہ نہ دینے پربلدیہ فیکٹری میں آگ لگا کر 250 سے زائد افرادکو قتل کرنے کے مقدمے میں نامزد مرکزی ملزمان رحمان بھولا اور زبیر چریاکو 264 مرتبہ سزائے موت دینے کا حکم دیا جب کہ 4 ملزمان فضل احمد، علی محمد، ارشد محمود اور فیکٹری منیجر شاہ رخ کو بھی سہولت کاری کے جرم میں عمر قید کی سزا سنائی ہے۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں 4 ملزمان کو عدم ثبوت کی بنا پر بری کردیا ہے جن میں ایم کیو ایم رہنما اور اس کے وقت کے صوبائی وزیر رؤف صدیقی بھی شامل ہیں۔