پاکستان
Time 27 ستمبر ، 2020

طلال چوہدری اسلام آباد پہنچ گئے، پولیس فریقین کے بیان ریکارڈ نہ کرسکی

مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری تشدد کیس میں میں پولیس کو خاتون ایم این اے کے بعد خود طلال چوہدری بھی نہ ملے اور اسلام آباد پہنچ گئے۔

فیصل آبادکےاسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (اے ایس پی )  عبدالخالق کے مطابق پولیس طلال چوہدری کا بیان لینے لاہور کے نجی اسپتال پہنچی تاہم وہ پہلے ہی اسپتال سے جاچکے تھے۔

اے ایس پی عبدالخالق کہتے ہیں کہ انہیں اسپتال عملے نے بتایاکہ طلال چوہدری کو ڈسچارج کردیا گیا ہے لیکن انہيں ڈسچارج سلپ نہيں دکھائی گئی۔

 دوسری جانب اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہےکہ طلال چوہدری کو باقاعدہ ڈسچارج کردیا ہے اور ان سے بل بھی لیا گیا ہے۔

اس حوالے سے طلال چوہدری کے بھائی بلال چوہدری نے کہا ہے کہ طلال چوہدری لاہور سے اسلام آباد پہنچ گئے ہیں  اور انہیں بلیو ایریا کے ایک اسپتال میں منتقل کردیا گیا ہے۔

دوسری جانب پولیس کی کمیٹی آج صبح خاتون ایم این اے کا بیان ریکارڈ کرنے کے لیے فیصل آباد میں اُن کے گھر پہنچی تو پولیس حکام کو بتایا گیا کہ ایم این اے عائشہ رجب اسلام آباد جاچکی ہیں۔

کمیٹی کے سربراہ اے ایس پی عبدالخالق کا کہنا ہےکہ بیان ریکارڈ کرنے اسلام آباد بھی جانا پڑا تو جائیں گے۔

پولیس کو جھوٹی کال کے سوال پر اے ایس پی نے کا کہا کہ انکوائری مکمل ہونے کے بعد ہی سب حقائق سامنے لائیں گے، اس موقع پر انہوں نے فریقین میں صلح کرانے کی تردید کی۔

خیال رہے کہ مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری پر حملے کی تحقیقات کے لیے اے ایس پی پیپلز کالونی فیصل آباد عبدالخالق کی سربراہی میں انکوائری کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔

واضح رہے کہ 24 ستمبرکی رات مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری پر فیصل آباد میں حملہ ہوا تھا جس میں وہ زخمی ہو گئے تھے۔

اس معاملے پر بیان دیتے ہوئے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی روابط شہباز گل نے الزام عائد کیا کہ طلال چوہدری نے خاتون ایم این اے کو ہراساں کیا جو کہ انتہائی افسوسناک ہے۔

دوسری جانب طلال چوہدری نے اپنے بیان میں کہا کہ اس معاملے سے کسی خاتون کا کوئی تعلق نہیں ہے، سب ماؤں، بہنوں اور بیٹیوں کی عزت اور وقار کا خیال رکھا جائے، معاملے پر تفصیلی جواب جاری کروں گا۔

مزید خبریں :