02 اکتوبر ، 2020
کراچی: سندھ کے وزیر تعلیم سعید غنی نے کہا ہےکہ صوبے میں اسکولز بند کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا اور خدانخواستہ اگر کیسز بڑھے تو صرف اسکول ہی نہیں بہت ساری چیزیں بند کرنا پڑیں گی۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سعید غنی نے ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی پر شدید تنقید کی۔
انہوں نے کہا کہ کہ ایم کیو ایم ایک فاشسٹ تنظیم ہے جو بھتہ خوری کرتی تھی اور پی ٹی آئی بھی فاشسٹ ہے جو مخالفین کو برداشت نہیں کرتی، بلاول بھٹو نے کہا تھا کہ پی ٹی آئی نئی ایم کیو ایم ہے۔
سعید غنی کا کہنا تھا کہ ہم سمجھتے ہیں کے ہر شخص کو اپنی بات کہنے کا حق ہے، ایم کیو ایم سے لاکھ اختلاف مگر بولنے کا حق نہیں چھینا جاسکتا ہے، جتنا کورونا خطرناک ہے اس سے زیادہ ایم کیو ایم کی سیاست خطرناک ہے۔
بلدیہ کیس پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بلدیہ ٹاؤن کیس میں اپیل کے حوالے سے مشاورت کررہے ہیں، کچھ لوگوں کو اس کیس میں سزا نہیں دی گئی۔
وزیر تعلیم نے اسکولز کو بند کرنے کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ اسکولز بند کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا، کابینہ کے اجلاس میں کورونا کیسز بڑھنے پر کچھ اراکین نے تشویش کا اظہار کیا تھا جس پر کابینہ نے کہا کہ ہم تمام اسکولوں میں ایس او پیز پر باریک بینی سے صورتحال مانیٹر کررہے ہیں، اگر محسوس ہوا کہ ایس او پیز پر عمل نہیں ہورہا تو اسکول بند کرنے پرغور کر سکتے ہیں۔
سعید غنی کا کہنا تھا کہ خدانخواستہ اگر کیسز بڑھے تو صرف اسکول نہیں بہت ساری چیزیں بند کرنا پڑیں گی، اس لیے شہریوں سے گزارش ہے کہ اس نہج پر نہیں جانا تو ایس او پیز پر عمل کریں اور احتیاط کریں تاکہ کوروناکا پھیلاؤ روکا جاسکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ابھی مائیکرو لاک ڈاؤن لگایا ہے،شہری کوشش کریں کہ اس نہج پر نہ پہنچائیں کہ مکمل لاک ڈاؤن کرنا پڑے۔