03 اکتوبر ، 2020
تحریک انصاف حکومت میں ایک اور گندم اسکینڈل کاانکشاف ہوا ہے جس سے قومی خزانے کو تقریباً ڈیڑھ ارب روپےکا نقصان ہوا ہے۔
جیونیوز کی حاصل کردہ آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی رپورٹ 2020کے مطابق پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن کو2 لاکھ ٹن گندم مارکیٹ سے کم ریٹ پرفروخت کی گئی۔
رپورٹ کے مطابق مارچ 2019 میں گندم کا مارکیٹ ریٹ 39 ہزار 79 روپے فی ٹن تھا جبکہ پولٹری ایسوسی ایشن کو فی ٹن گندم 32 ہزار 500 روپے یعنی فی ٹن 6 ہزار 579 روپے سستی بیچ دی گئی۔
ذرائع کےمطابق پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن کو سستے داموں گندم پاکستان ایگری کلچرل اسٹوریج اینڈ سروسز کارپوریشن (پاسکو) نے بیچی اور منظوری اقتصادی رابطہ کمیٹی(ای سی سی) نے 19-2018 میں سابق وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کی زیرصدارت اجلاس میں دی گئی تھی۔
آڈٹ رپورٹ کے مطابق اس عمل سے قومی خزانے کو تقریباً ڈیڑھ ارب روپے کا نقصان ہواہے۔
آڈیٹر جنرل نے سفارش کی ہےکہ قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کے ذمہ داروں کا تعین کرنے کے لیے تحقیقات کرائی جائیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ گندم کو اوپن مارکیٹ میں فروخت کرکے نقصان سے بچا جا سکتا تھا۔
ذرائع کے مطابق آڈیٹر جنرل کی رپورٹ کی تفصیلات پارلیمنٹ میں بھی پیش کی جائیں گی۔