پاکستان
Time 05 اکتوبر ، 2020

نیب اجلاس میں فضل الرحمان کیخلاف آمدن سے زائد اثاثوں کی انکوائری میں پیشرفت کا جائزہ

 چیئرمین قومی احتساب بیورو (نیب) کی زیر صدارت اجلاس میں مولانا فضل الرحمان کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کی انکوائری میں پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔

نیب اعلامیے کے مطابق اجلاس میں مسلم لیگ ن خیبرپختونخوا کے صدر امیر مقام،  اور نوازشریف کے داماد کیپٹن (ر) صفدر اور شیراعظم وزیر کے خلاف بھی آمدن سے زائد اثاثوں کی انکوائریز میں پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔

چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی زیر صدارت نیب ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا جس میں نیب خیبر پختونخوا کی جانب سے کچھ کیسز پیش کیے گئے۔

چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا ہے میگا کرپشن کیسزکو منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی نہ صرف اولین ترجیح ہے بلکہ اس کے لیے تمام وسائل بروئے کارلائے جا رہے ہیں۔

اجلاس میں بینک آف خیبر پشاور کے حکام کے خلاف قواعد و ضوابط کےخلاف غیرقانونی بھرتیاں کرنے کے الزام میں انوسٹی گیشن کی منظوری دی گئی۔

مولانا فضل الرحمان، کیپٹن ریٹائرڈ صفدر، امیرمقام، شیراعظم وزیرکےخلاف آمدن سے زائد اثاثوں کی انکوائریوں میں اب تک کی پیش رفت کا جائزہ بھی لیا گیا۔

بلین ٹری سونامی کیس میں نوابزادہ محمود زیب، عثمان سیف اللہ اور دیگر کے خلاف تحقیقات میں بھی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔ 

یاد رہے کہ چند روز قبل بھی میڈیا پر اس قسم کی اطلاعات آئی تھیں کہ نیب نے مولانا فضل الرحمان کے خلاف انکوائری کی منظوری دی ہے تاہم بعدازاں نیب نے اس خبر کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ نیب نے فضل الرحمان کے خلاف انکوائری کا کوئی اعلامیہ جاری نہیں کیا۔

اس حوالے سے جمیعت علمائے اسلام (ف) کے رہنما کا کہنا تھا کہ اگر مولانا فضل الرحمان کو گرفتار کیا گیا ہماری تحریک سے حکومت خود انہیں رہا کر دے گی۔

مزید خبریں :