06 اکتوبر ، 2020
وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں وزیراعظم آفس اور ایوان صدر کو 33 بلٹ پروف گاڑیاں استعمال کرنےکی اجازت دینےکافیصلہ کیا گیا۔
اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے ہدایت کی کہ پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائنز (پی آئی اے) کی تشکیل نو کی جائے، پی آئی اے بہتری کی جانب گامزن ہے۔
وفاقی کابینہ کو بریفنگ دی گئی کہ 2019 میں پی آئی اے نے 7 اعشاریہ 8 ارب روپے منافع کمایا، گزشتہ سال کے مقابلے پی آئی اے کے آپریشنل نقصان میں 75 فیصد بہتری آئی ہے۔
اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے پی آئی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کی تعریف بھی کی۔
ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اشیا کی قیمتوں میں اضافہ اور منہگائی کےمعاملہ پرگفتگو ہوئی، مراد سعید، شیخ رشید اور دیگر وزراء نے منہگائی پر کابینہ اجلاس میں احتجاج کیا۔
وزراء نے کہا کہ صوبائی حکومتیں، خصوصاً ضلعی انتظامیہ منہگائی کنٹرول کرنے میں ناکام نظرآرہی ہیں۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں چینی کی قیمیتیں بڑھانے والوں کے خلاف کریک ڈاون کا فیصلہ بھی کیا گیا، کریک ڈاؤن فعال انداز میں ہوگا، ذخیرہ اندوزوں پر ہاتھ ڈالا جائے گا۔
کابینہ کو اسد عمر نے بریفنگ دی کہ چینی اور آٹا سمیت کچھ اشیاء منہگی ہوئی ہیں، گندم درآمد کرنے سے آٹا سستا ہوجائے گا، کچھ مطلوبہ گندم پہنچ چکی ہے باقی جلد پہچ رہی ہے۔