دنیا
Time 08 اکتوبر ، 2020

ٹرمپ نے آزمائشی دوا کو کورونا کا علاج قرار دیدیا

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ  نے اپنے علاج کیلئے کورونا کی دوا خود تجویز کرنےکا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہےکہ وہ چاہتے ہیں کہ یہ دوا تمام امریکیوں کے لیے مفت دستیاب ہو۔

ٹوئٹر پر ایک ویڈیو بیان میں ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا  کہ جب وہ کورونا کے باعث اسپتال میں داخل تھے تو ڈاکٹروں نے مختلف دوائیں تجویز کیں جن میں ری جینرون کی “REGN-COV2” آزمائشی دوا بھی شامل تھی۔

ٹرمپ کا کہنا تھا کہ' یہ خدا کا کرم ہے کہ مجھے کورونا ہوا اور میں  نے یہ دوا لی،  میں نے اس دوا سے متعلق سنا تھا، میں نے کہا کہ مجھے یہ دوا لینے دیں، یہ میری تجویز تھی اور اس دوا سے مجھے بہت جلد فائدہ ہوا اور میں نے بہتری محسوس کی، میں کہتا ہوں یہی کورونا کا علاج ہے'۔

ٹرمپ کا کہنا تھا کہ میں چاہتا ہوں کہ یہ دوا تمام امریکیوں کے لیے مفت میں دستیاب ہو،خاص طوپر وہ بزرگ شہری جو کورونا کے باعث اسپتال میں داخل ہیں۔

ٹرمپ کے اس بیان کے بعد اسٹاک مارکیٹ میں یہ دوا بنانے والی دواساز کمپنی ری جینرون اور ایلی لِلی کے شیئرز کی قیمت میں اضافہ ہوگیا ہے جب کہ دونوں کمپنیاں پہلے ہی  امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن اتھارٹی (ایف ڈی اے) سے درخواست کرچکی ہیں کہ ہنگامی بنیادوں پر  اس دوا کے استعمال کی اجازت دی جائے۔

دوسری جانب ماہرین نے  ٹرمپ کے بلا کسی ثبوت کے دعویٰ کرنے پر مذمت  کا اظہار کرتے ہوئے اسے سیاسی چال قرار دیا ہے تاکہ الیکشن سے قبل کورونا کی دوا لانےکا وعدہ پورا کرکے ووٹرز کا دل جیتا جاسکے۔

ڈاکٹروں کا کہنا ہےکہ اس بات کا ابھی کوئی ثبوت نہیں کہ امریکی صدر کو اسی دوا سے فائدہ ہوا ہے کیونکہ انہیں دیگر دوائیں بھی دی گئی تھیں۔

خیال رہے کہ ایک ہفتے قبل ٹرمپ میں کورونا کی تصدیق ہوئی تھی اور بعد ازاں طبیعت بگرنے پر انہیں اسپتال منتقل کیا گیا تھا اور4 روز بعد  طبیعت بہتر ہونے پر  اسپتال سے فارغ کردیا گیا تھا۔

ٹرمپ کےمعالج کے مطابق امریکی صدر میں  24 گھنٹوں میں کورونا علامات ظاہرنہیں ہوئیں، امریکی میڈیا کو ٹیلی فون پر انٹرویو دیتے ہوئے صدر ٹرمپ کاکہنا تھاکہ وہ اب بہت بہتر محسوس کررہے ہیں اور اتنے زیادہ بہتر ہیں کہ انتخابی ریلیوں میں شرکت کرسکتے ہیں، اب متعدی مرض میں مبتلا نہیں اور جلد کورونا کا ٹیسٹ دوبارہ کرائیں گے۔

مزید خبریں :