10 اکتوبر ، 2020
وفاق المدارس کے سابق سربراہ مولانا سلیم اللہ خان مرحوم کے صاحبزادے اور مہتمم جامعہ فاروقیہ مولانا ڈاکٹر عادل خان اور ان کے ڈرائیور قاتلانہ حملے میں شہید ہوگئے۔
پولیس کے مطابق مولانا ڈاکٹر عادل خان ویگو گاڑی میں شاہ فیصل کالونی نمبر 2 میں موجود تھے کہ ان کی گاڑی پر مبینہ طور پر موٹر سائیکل سوار ملزمان نے فائرنگ کی۔
پولیس ذرائع کے مطابق حملے کے بعد انہیں فوری طور پر اسپتال روانہ کیا گیا۔
لیاقت نیشنل اسپتال ذرائع کے مطابق مولانا عادل خان اسپتال لائے جانے کے دوران انتقال کر چکے تھے۔ اسپتال ترجمان کے مطابق مولانا عادل خان کو دو گولیاں لگیں۔
جناح اسپتال کی ڈائریکٹر ڈاکٹر سیمی جمالی کے مطابق فائرنگ کے واقعے میں جاں بحق مقصود نامی شخص کی میت جناح اسپتال کی ایمرجنسی پہنچائی گئی ہے۔
خیال رہے کہ ڈاکٹر عادل خان جامعہ فاروقیہ کے مہتمم تھے اور مولانا سلیم اللہ خان کے صاحبزادے تھے۔
پولیس حکام کے مطابق مولانا ڈاکٹر عادل کی گاڑی شاہ فیصل میں مٹھائی کی دکان پر رکی تھی، جیسے ہی گاڑی رکی موٹرسائیکل پر سوار ملزمان نے فائرنگ کی۔
حکام نے بتایا کہ جس گاڑی پرفائرنگ ہوئی، اس میں تین لوگ موجود تھے، جن میں مولانا عادل، مقصود اور عمیر شامل تھے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ عمیر شمع شاپنگ سینٹر پر مٹھائی کی دکان پر مٹھائی لینے گیا، جب گاڑی پر فائرنگ کی گئی تو گاڑی رکی ہوئی تھی اور موٹر سائیکل سوار حملہ آوروں نے ٹارگٹ کرکے فائرنگ کی۔
پولیس حکام کے مطابق ایسا لگتاہے کہ دہشت گرد ان کا پیچھا کررہے تھے، جب کہ موقع سے نائن ایم ایم کے 5 خول ملے ہیں۔
وفاق المدارس نے مولانا ڈاکٹر عادل خان کی شہادت کو ملکی امن پر حملہ قرار دیاہے۔
اپنے بیان میں وفاق المدارس کا کہنا ہے کہ مولانا ڈاکٹرعادل خان پر حملہ قومی سلامتی اور ملکی امن پر حملہ ہے، مولانا ڈاکٹر عادل خان کی شہادت عالم اسلام کے لیے ناقابل تلافی نقصان ہے۔