14 اکتوبر ، 2020
قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ مصباح الحق نے چیف سلیکٹر کا عہدہ چھوڑنے کا باقاعدہ اعلان کر دیا۔
مصباح الحق کے پاس قومی ٹی کے چیف سلیکٹر اور ہیڈ کوچ کے عہدے تھے تاہم انہوں نے اب چیف سلیکٹر کے عہدے سے استعفیٰ دینے کا باقاعدہ اعلان کر دیا ہے۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مصباح الحق کا کہنا تھا عہدہ چھوڑنے کے حوالے سے مختلف باتیں کی جا رہی ہیں لیکن ان میں کوئی صداقت نہیں ہے، اگر افواہوں میں سچ ہوتا تو پھر دونوں عہدے جاتے۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ عہدہ چھوڑنے کی وجہ چیئرمین پی سی بی احسان مانی یا وزیراعظم عمران خان سے ملاقات نہیں ہے بلکہ یہ میرا ذاتی فیصلہ ہے۔
ان کا کہنا تھا آئندہ 10 سال میں 10 کمٹمنٹس ہیں اس لیے یہ عہدہ چھوڑ رہا ہوں، پاکستان کرکٹ بورڈ نے مجھے یہ آپشن دیا تھا کہ چاہیں تو ایک عہدہ چھوڑ دیں۔
قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ کا کہنا تھا کہ چیف سلیکٹر کی ذمہ داری 30 نومبر تک نبھاؤں گا، اور زمبابوے کے خلاف سیریز کے لیے کھلاڑیوں کا انتخاب بھی میں ہی کروں گا۔
ان کا کہنا تھا کہ آئندہ کوچنگ پر فوکس رکھوں گا اور جو بھی چیف سلیکٹر کے عہدے پر آیا اس کے ساتھ مل کر کام کروں گا۔
دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک ساتھ دو بڑے عہدے ہونے کی وجہ سے مصباح الحق پر دباؤ بھی تھا اور انہیں تنقید کا نشانہ بنایا بھی جا رہا تھا۔
ذرائع کے مطابق مصباح الحق اس وجہ سے ناخوش بھی تھے کہ جو لوگ انہیں تنقید کا نشانہ بنا رہے تھے انہیں سلیکشن کمیٹی کا حصہ بنا دیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ مصباح الحق کو گزشتہ برس پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ کے ساتھ قومی ٹیم کا چیف سلیکٹر بھی بنایا گیا تھا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان کا اس حوالے سے کہنا تھا یہ ایک اچھا فیصلہ ہے کیونکہ اگر ایک ہی شخص کے پاس ذمہ داریاں ہوں گی تو خراب پرفارمنس پر ان ہی سے پوچھ گچھ کی جائے گی۔