’رمڈیسیویر ‘ دوا کورونا کے مریضوں کیلئے بے اثر ہے: عالمی ادارہ صحت

فائل فوٹو

عالمی ادارہ صحت کے مطابق کورونا وائرس کے مریضوں  پر ’رمڈیسیویر‘ دوا کا کوئی اثر نہیں ہوتا۔

امریکی کمپنی کی جانب سے تیار کی جانے والی اینٹی وائرل ’ رمڈیسیویر‘ وہ واحد دوا ہے جس کے کووڈ-19 کے مریضوں پر مخصوص اثرات ظاہر ہوئے تھے اور اس سے قبل یہ دوا ایبولا کے وائرس کے خلاف آزمائی گئی تھی۔

امریکی فوڈ اور ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے کورونا وائرس سے شدید متاثرہ مریضوں پر اس دوا کے ہنگامی استعمال کی اجازت دی تھی۔

تاہم اب عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ مؤثر امریکی دوا رمڈیسیویر کورونا وائرس سے شدید متاثرہ مریضوں پر بہت کم یا کوئی اثر نہیں ڈالتی اور ایسا نہیں لگتا کہ اس دوا کے استعمال کے ذریعے مریضوں کو تیزی سے صحت یاب ہونے میں مدد ملے گی۔

ڈبلیو ایچ او کے نئے مطالعے میں’ رمڈیسیویر‘ سمیت تین تیار شدہ ادویات ہائیڈراکسی کلورین، ایچ آئی وی کا مرکب لوپی نیور، ریٹونیور اور انٹرفیرون کا جائزہ لیا گیا۔

دوران مطالعہ دواؤں کے استعمال سے مریضوں کی اموات، وینٹی لیٹر کی ضرورت اور مریضوں کے اسپتال میں قیام کے دورانیے سے متعلق سامنے آنے والے حتمی شواہد کا جائزہ لیا گیا۔

مطالعے کے نتیجے میں ماہرین کا کہنا ہے کہ تمام دواؤں میں سے کوئی بھی دوا مریضوں کو زندہ رکھنے کی شرح بڑھانے یا جلد اسپتال سےڈسچارج کرنے میں مدد فراہم نہ کرپائی اور دواؤں کا اموات پر نتیجہ مایوس کن نکلا۔

ماہرین کاکہنا ہےکہ کووڈ 19 کیلئے نئی اینٹی وائرل ادویات، امیونو موڈیلیٹرز ،اینٹی سارس کووڈ 2 اور مونوکلونل اینٹی باڈیز پر بھی غور کیا جارہا ہے۔

مزید خبریں :