کیا فضائی آلودگی سے کووڈ-19 کا خطرہ بڑھ سکتا ہے؟

فوٹو: بشکریہ ہندوستان ٹائمز 

ہر سال موسم کی تبدیلی کے ساتھ ساتھ ایک ایسا وقت بھی آتا ہے جب فضائی آلودگی بڑھ جاتی ہے اور اس سے ہوا کا معیار خراب ہو جاتا ہے جس کے باعث مختلف قسم کی بیماریاں بھی جنم لیتی ہیں۔

کراچی میں بھی گزشتہ کئی دنوں سے فضاء میں آلودگی محسوس کی جا رہی جب کہ ماہرین نے فضائی آلودگی کو کورونا وائرس کے لیے خطرے کی گھنٹی قرار دیا ہے۔

ماہرین کا ماننا ہے کہ فضائی آلودگی کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو بڑھا سکتی ہے جس سے لوگوں میں کورونا وائرس زیادہ پھیلنے کا خدشہ ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ فضائی آلودگی کی وجہ سے سانس سے متعلق بیماریوں میں اضافہ ہو جاتا ہے کیونکہ فضائی آلودگی ہمارے پھیپھڑں میں سوزش پیدا کردیتی ہے جس سے وائرس پھیلنے کا خدشہ بڑھ جاتا ہے۔

بھارت کے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمز) کی ڈاکٹر نیرج نشال کا کہنا ہے کہ جس طرح فضائی آلودگی کی وجہ سے ہر سال متعدد وائرس کے پھیلاؤ میں اضافہ ہوجاتا ہے بالکل اسی طرح رواں سال بھی فضائی آلودگی کی وجہ سے کووڈ-19 کے پھیلاؤ میں بھی اضافہ ہو سکتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ایسے علاقے جہاں فضائی آلودگی زیادہ پائی جاتی ہے وہاں کووڈ-19 اور اس طرح کے دیگر وائرس کے پھیلاؤ کا زیادہ خدشہ ہوتا ہے۔

دوسری جانب بھارت کے صفدر جنگ اسپتال کی ڈاکٹر نیرج گپتا کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے ہونے والی اموات کی شرح ان علاقوں میں زیادہ ہے جہاں انڈسٹریز کی وجہ فضائی آلودگی کا تناسب زیادہ ہے۔

ماہرین نے ایسے لوگوں کو بھی خبردار کیا ہے جنہیں پہلے سے ہی سانس یا پھیپھڑوں کی بیماری ہے کیونکہ انہیں کورونا وائرس کا زیادہ خطرہ ہو سکتا ہے۔

مزید خبریں :