25 اکتوبر ، 2020
وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبے کا افتتاح کر دیا۔
اورنج لائن میٹرو ٹرین کی افتتاحی تقریب میں چیئرمین سی پیک اتھارٹی لیفٹینٹ جنرل ریٹائرڈ عاصم سلیم باجوہ اور چینی سفیر بھی شریک ہوئے۔
حکومت پنجاب کی جانب سے اورنج لائن میٹرو ٹرین کا یکطرفہ کرایہ 40 روپے رکھا گیا ہے۔
افتتاحی تقریب کے بعد 26 اکتوبر سے شہری اورنج ٹرین میں سفر کر سکیں گے، ٹرین صبح ساڑھے 7 سے رات ساڑھے 8 بجے تک چلائی جائے گی۔
چین سے آئے ہوئے ماہرین نے پاکستانی ڈرائیورز کو ٹرین چلانے کی تربیت دی جب کہ ٹرین کی صفائی کا کام لاہور ویسٹ منیجمنٹ کمپنی کو سونپا گیا ہے۔
بجلی سے چلنے والی ٹرین کو 8 گرڈ اسٹیشن بجلی مہیا کریں گے اور ابتدائی طور پر ٹرین کو 12 گھنٹے کے لیے چلایا جا رہا ہے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ مستقبل میں ٹرین کا آپریشن ٹائم 16 گھنٹے تک بڑھانے کا منصوبہ ہے۔
اورنج ٹرین کا ٹریک 27.1 کلومیٹر طویل اور 26 اسٹیشنز پر مشتمل ہے، ٹرین کے تمام راستوں پر اور ٹرین کے اندر کیمرے نصب ہیں۔
ٹرین منصوبہ پانچ سال کے عرصے میں مکمل ہوا ہے اور منصوبے پر 1.45 ارب ڈالر میں لاگت آئی ہے۔
وزیر ٹرانسپورٹ پنجاب جہانزیب کھچی کا کہنا ہے کہ لاہور کا اورنج لائن ٹرین مںصوبہ 1.6 ارب ڈالر کا تھا لیکن ہم نے اسے 1.45ارب ڈالر میں مکمل کر کے 1.5 ملین ڈالر کی بچت کی ہے۔
جہانزیب کھچی کا کہنا تھا کہ ٹرین منصوبے پر حکومت 5 ارب روپے کی سبسڈی دےگی۔
انہوں نے بتایا کہ چین سے 200 ڈرائیور پر مشتمل ماہرین کی ٹیم پاکستان آئی ہے جو 3 ماہ تک پاکستانی ڈرائیورز کو تربیت دے گی۔
صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ کا کہنا تھا کہ ڈھائی لاکھ مسافر یومیہ کا ہدف پورا کرنے کی کوشش کریں گے اور 6 ماہ بعد اسٹیج وائز کرایہ مقرر کرنے کی کوشش کریں گے۔
وزیر ٹرانسپورٹ پنجاب کا کہنا ہے کہ ایک چکر پر ٹرین میں 14 سے 16 ہزار روپے کی بجلی خرچ ہوتی ہے، بل کی مد میں ماہانہ 2 ارب کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
اورنج لائن میٹرو ٹرین کے افتتاح کی خوشی میں مسلم لیگ ن بھی تقریب کا اہتمام کیا گیا۔
مسلم لیگ ن کی جانب سے تقریب جین مندر چوک اسٹیشن کے باہر منعقد کی گئی جس میں خواجہ سعد رفیق اور سردار ایاز صادق سمیت دیگر پارٹی رہنماؤں نے شرکت کی۔
سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے اورنج لائن میٹرو کے لیے منعقد کی گئی تقریب کا فیتہ کاٹا۔
سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے صاحبزادے سلیمان شہباز نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ وہ شخص جس نے اورنج لائن میٹرو کے لیے محنت کی وہ سلاخوں کے پیچھے ہے۔
دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ نیب زدگان اورنج لائن میٹرو کا خود ساختہ افتتاح کر رہے ہیں۔