25 اکتوبر ، 2020
فقیروں سے متعلق عام خیال پایا جاتا ہے کہ ان کے گھروں یا جھونپڑیوں میں عام آدمی کے گھر سے کہیں زیادہ رقم پائی جاتی ہے۔
ممبئی کے ایک ریلوے اسٹیشن پر دو روز قبل ٹرین کی ٹکر سے ہلاک ہونے والے بھکاری کی موت کے واقعہ نے اس عام خیال کو درست بھی ثابت کیا۔
تفصیلات کے مطابق دو روز قبل ممبئی کے گووندی ریلوے اسٹیشن پر ٹرین کی ٹکر سے ایک فقیر ہلاک ہوگیا تھا، جب ریلوے پولیس مرنے والے فقیر کے لواحقین کی تلاش میں اس کی جھونپڑی تک پہنچی تو اندر کا ماحول دیکھ کر پولیس کے بھی اوسان خطا ہو گئے۔
درحقیقت ریلوے پولیس کو جھونپڑی میں پیسوں سے بھری بوری اور بیگ ملے۔
برآمد کی گئی بوری اور بیگ میں سکے اور نوٹوں پر مشتمل 2 لاکھ مالیت کی رقم موجود تھی جس کی گنتی کے لیے پولیس کو آٹھ گھنٹے کا وقت لگا۔
یہی نہیں پولیس نے بھکاری کے گھر سے ایک بینک پاس بک بھی برآمد کی جس میں 8 لاکھ 77 ہزار روپے جمع کیے جانے کی بینک رسید بھی موجود تھی۔
بھکاری کی شناخت برادی چند آزاد کے نام سے کی گئی اور بتایا جا رہا ہے کہ آزاد ممبئی کی مقامی ٹرین میں بھیک مانگتے وقت ٹرین سے ٹکرایا اور موقع پر ہی دم توڑ گیا۔
ریلوے پولیس کو برادی چند آزاد کی جھونپڑی سے آدھار کارڈ، پی اے این کارڈ سمیت سینئر سٹیزن کارڈ بھی موصول ہوا جس پر راجستھان کا پتہ درج ہے۔
آزاد کے پڑوسیوں کا کہنا ہے کچھ عرصہ قبل آزاد کے اہل خانہ بھی اس کے ساتھ ہی جھونپڑی میں رہائش پذیر تھے لیکن پھر وہ آزاد کو چھوڑ کر چلے گئے اور آزاد نے بھیک مانگنا شروع کر دی۔