25 اکتوبر ، 2020
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان معین خان کا کہنا ہےکہ اظہر علی کے ساتھ سرفراز والی تاریخ نہ دہرائی جائے، اس میں کرکٹ باقی ہے، ٹاسک دیں، اگر پورا نہ کرے تو پھر عزت سے خیرباد کہہ دیں۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق کپتان کاکہنا تھا کہ ٹیسٹ ٹیم کی کپتانی میں تبدیلی کا فیصلہ سوچ سمجھ کر کرنا ہوگا، اظہر علی کی کپتانی پر اگر سوال اٹھے ہیں تو اس کی وجوہات بھی ہیں، بابر اس وقت پرفارم کررہے ہیں اور وہ اچھی چوائس بھی ہوں گے۔
معین خان کاکہنا تھاکہ اظہر علی کے ساتھ وہ رویہ نہ اپنایا جائے جو سرفراز احمد کے ساتھ اپنایاگیا، اس کو ٹاسک دیا جائے، اگر پورا نہ کرسکے تو پھر عزت سے کیریئر مکمل کرایا جائے۔
ان کا کہنا تھاکہ سرفراز احمد کی بہت بات ہوتی ہے لیکن سرفراز احمد اب تک اپنی پرفارمنس سے متاثر نہیں کرپائے ہیں۔
ایک سوال پر معین خان کاکہنا تھاکہ زمبابوے کے خلاف سیریز پاکستان کے پاس اچھا موقع ہےکہ نوجوان پرفارمرز کو آزمایا جائے،کچھ کھلاڑی جن کو اس سیریز میں نہیں لیا گیا، امید ہے مستقبل میں ٹیم میں شامل کیا جائےگا۔
معین خان نے مزید کہاکہ آگے پاکستان کو جنوبی افریقا سے سیریز بھی کھیلنا ہے، چاہے ہوم گراؤنڈ پر کھیلیں لیکن جنوبی افریقا ہمیشہ سے ایک مضبوط ٹیم ہے، ضروری ہے کہ اس سیریز کے لیے بھرپور تیاری کے ساتھ اسکواڈ تشکیل دیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ سلمان بٹ اب اپنے ماضی کو فراموش کرکے آگے بڑھیں، غلطیاں سب سے ہوتی ہیں، اہم بات ان غلطیوں سے سبق سیکھنا ہے۔
سابق کپتان نے ایک بار پھر وزیراعظم عمران خان سے اپیل کی کہ وہ ڈپارٹمنٹل کرکٹ کے بارے میں اپنی رائے پر دوبارہ غور کریں کیوں کہ اس کی بندش سے کرکٹرز کی مالی مشکلات میں اضافہ ہوا ہے۔
خیال رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی کرکٹ کمیٹی نے قومی ٹی ٹوئنٹی اور ایک روزہ ٹیم کے کپتان بابر اعظم کو ٹیسٹ ٹیم کا بھی کپتان بنانے کی تجویز دے دی ہے۔
ذرائع کے مطابق کرکٹ بورڈ اظہر علی کو ٹیسٹ ٹیم کی قیادت سے ہٹانے کا ارادہ کر چکا ہے اور کرکٹ کمیٹی کے ارکان اظہر علی کے کپتانی جاری رکھنے کے حق میں نہیں ہیں۔