'ان لیڈی کانسٹیبلز کیلئے خطرناک ہتھیار کھلونے سے کم نہیں'

کراچی کے پولیس ٹریننگ کالج سعید آباد میں زیر تربیت لیڈی پولیس کانسٹیبلز کے 71 رکنی بیج نے پیشہ وارانہ امور کے پریکٹیکلز میں ماضی کی پولیس ٹرینننگ کے بیشتر ریکارڈز توڑتے ہوئے شاندار برتری حاصل کی ہے۔

لوگ خواتین کو صنف نازک کہتے ہیں لیکن ان لیڈی کانسٹیبلز کیلئے خطرناک ہتھیار کسی کھلونے سے کم نہیں۔

پولیس ٹریننگ سینٹر کے ذرائع کے مطابق سندھ کی زیرتربیت 71 لیڈی پولیس کانسٹیبلز کے بیج سے گذشتہ روز پیشہ وارانہ مہارت کا عملہ مظاہرہ کرایا گیا۔

اسلحہ کھولنے اور جوڑنے کے پریکٹیکل میں لیڈی اہلکاروں نے شاندار کارکردگی دکھائی۔ پولیس ٹریننگ کالج کے پرنسپل شوکت کھٹیان کے مطابق لڑکیوں نے نائن ایم ایم پستول صرف 6 سیکنڈز میں کھول کر ریکارڈ قائم کردکھایا جبکہ یہی اسلحہ 10 سیکنڈز میں جوڑنے کا عملی مظاہرہ بھی کیا۔

لیڈی اہلکاروں نے کلاشنکوف جیسا بڑا اور خطرناک ہتھیار محض 12 سیکنڈز میں کھول کر رکھ دیا اور اتنے ہی سیکنڈ میں اسے جوڑ بھی دیا۔

سب مشین گنیں کھولنے جوڑنے میں بھی زیرتربیت لیڈی اہلکاروں کے بیج نے سبقت دکھائی۔ جی تھری اور ایم پی فائیو رائفلز بھی مہارت سے کھولنے اور جوڑنے کا مظاہرہ پیش کیا۔

شہید پولیس افسر شاہد حیات خان سے منسوب پولیس ٹریننگ کالج کے پرنسپیل شوکت کھٹیان کے مطابق انہوں نے زیر تربیت اہلکاروں کی اب تک ایسی پیشہ ورانہ مہارت نہیں دیکھی۔

انہوں نے کہا کہ کراچی کی 71 لیڈی اہلکاروں کا یہ بیج مہارت میں سب سے آگے ہے، پرنسپل شوکت کھٹیان کے مطابق مختلف نوعیت کے امتحانات میں بھی لیڈی کانسٹیبلز ماضی پر بھاری رہی ہیں۔

مزید خبریں :