28 اکتوبر ، 2020
ترکی نے متنازع فرانسیسی جریدے چارلی ہیبڈو کی جانب سے ترک صدر رجب طیب اردوان کے خاکےکو سرورق پر چھاپنےکی مذمت کرتے ہوئے قانونی کارروائی کا اعلان کیا ہے۔
ترک صدارتی دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہےکہ صدر اردوان کا خاکہ چھاپنے پر ضروری قانونی اور سفارتی کارروائی کریں گے۔
صدارتی دفتر نے اشتعال انگیزی کی مذمت کرتےہوئے کہا ہے کہ چارلی ہیبڈو کا یہ اقدام ترکی اور اسلام سے عداوت کے سوا کچھ نہیں۔
انقرہ کے پراسیکیوٹر دفتر نے اردوان کے خاکےکی اشاعت کے خلاف قانونی چارہ جوئی کے لیے تحقیقات کاآغازکردیا ہے۔
انقرہ میں ترک وزارت خارجہ نے فرانسیسی ناظم الامور کو طلب کرکے معاملے پر اپنا شدید احتجاج ریکارڈ کرایا ہے۔
جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی کے ارکانِ پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے ترک صدر کا کہنا تھا کہ انہیں اپنی ذات پر ہونے والے حملے پر نہیں بلکہ اپنے نبی ﷺ کی توہین پر افسوس اور غصہ ہے جن کو ہم اپنے آپ سے بھی زیادہ عزیز رکھتے ہیں۔
خیال رہےکہ چارلی ہیبڈو کی جانب سے ایک بار پھر توہین آمیز خاکے شائع کرنے اور فرانسیسی صدر میکرون کی جانب سے اس کی حمایت پر ترک صدر فرانسیسی مصنوعات کے بائیکاٹ کی اپیل کی تھی اور کہا تھا کہ فرانسیسی صدرکو دماغی معائنےکی ضرورت ہے،جس پر فرانس نے ترکی سے اپنا سفیر احتجاجا واپس بلالیا تھا۔