دنیا
Time 29 اکتوبر ، 2020

نگورنو کاراباخ تصادم میں شدت ناقابل قبول ہے: یورپی یونین

فائل فوٹو

یورپی یونین کا کہنا ہے کہ نگورنو کاراباخ تصادم میں شدت ناقابل قبول ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یورپی یونین نے نگورنو کاراباخ کے معاملے پر آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان جاری جنگ کے خاتمے کے لیے نئے امن معاہدے پر زور دیا ہے۔

یورپی یونین کا کہنا ہےکہ نگورنو کاراباخ کے معاملے پر دونوں ملکوں کے درمیان جاری تصادم میں شدت ناقابل قبول ہے۔

نگورنو کاراباخ سے متعلق انسانی حقوق کے دفتر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہےکہ تصادم کے دوران ایک میٹرنٹی اسپتال کو تباہ کردیا گیا اور درجنوں شیل شہر میں آکر گرے جس سے دو عام شہری بھی زخمی ہوئے۔

یورپین کمیشن برائے خارجہ امور اور سکیورٹی پالیسی کے ترجمان کا کہنا تھا کہ روس، فرانس اور امریکا کی جانب سے تین مرتبہ کرائے گئے معاہدے کے باجود نگورنو کاراباخ میں جنگ اب تک جاری ہے جو ناقابل قبول ہے۔

یورپی یونین نے دونوں فریقین پر زور دیا کہ وہ بلا تاخیر کے کسی ٹھوس مذاکرات کی طرف واپس آئیں اور ایک پر امن حل تلاش کریں۔

دوسری جانب آذربائیجان کی وزارت دفاع کا کہنا ہےکہ آرمینیا نے فرنٹ لائن کے ساتھ اس کے ملٹری یونٹس اور عام آبادی کو نشانہ بنایا جب کہ نگورنو کاراباخ کے شمال کی طرف تار تار اور گورانبوی پر گولہ باری کی گئی ہے۔

میڈیا رپورٹس کےمطابق نگورنو کاراباخ کےمعاملے پر آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان تین مرتبہ سیز فائر ناکام ہوچکا ہے جب کہ تصادم میں دونوں طرف سے عام شہری بھی مارے جاچکے ہیں۔

نگورنو کاراباخ سے متعلق وزارت دفاع کا کہنا ہےکہ جمعرات کے روز علاقے میں مزید 51 سے زائد ہلاکتیں ہوئیں جس کے بعد اب تک مرنے والے فوجیوں کی تعداد 1119 تک جا پہنچی ہے۔

تاہم آذربائیجان کی جانب سے اب تک ہلاکتوں کی تعداد نہیں بتائی گئی البتہ روسی صدر  پیوٹن کا دعویٰ ہے کہ دونوں جانب اب تک 5 ہزار سے زائد ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔

مزید خبریں :