30 اکتوبر ، 2020
مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر اور ممبر قومی اسمبلی شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے ایاز صادق کو پارلیمنٹ میں یہ بات نہیں کرنی چاہیے تھی لیکن پارلیمان میں جب جذبات ابھارے جاتے ہیں تو ایسی باتیں ہو جاتی ہیں۔
جیو نیوز کے پروگرام آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ایاز صادق پارٹی پالیسی بیان نہیں کر رہے تھے، پارلیمان میں بہت سی باتیں ہو جاتی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارتی میڈیا نے ایاز صادق کی تقریر کو توڑ مروڑ کر دکھایا، ایاز صادق کو اسٹینڈ آلون یہ بات نہیں کرنی چاہیے تھی لیکن پارلیمان میں جذبات ابھارے گئے جس کے نتیجے میں ایسی بات ہوئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج بھی فواد چوہدری نے ایک بات کر دی، وزیراعظم اپنے وزراء کے ہمراہ آکر معافی مانگیں، ایاز صادق بھی معافی مانگ لیں گے۔
شاہد خاقان عباسی نے یہ بھی کہا کہ آج ڈائیلاگ کی ضرورت ہے مگر وہ یہ سمجھنے سے قاصر ہیں کہ یہ ڈائیلاگ کیسے اور کون شروع کرے گا۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ایاز صادق بڑے ذمہ دار آدمی ہیں، بہت سوچ سمجھ کر بیان دیتے ہیں لیکن پارلیمان میں جو جذبات ابھارے گئے ان کی بات اس کا نتیجہ تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ جس میٹنگ کی بات ایاز صادق نے کی میں خود بھی اس کا حصہ تھا، ایاز صادق نے جو بات کی وہ اس میٹنگ کا حصہ نہیں تھی بلکہ ایاز صادق اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا ایک پرائیویٹ ڈائیلاگ تھا اور ایاز صادق نے اس میٹنگ میں جو کچھ دیکھا وہ بیان کر دیا۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ یہ بات کہی جا سکتی ہے کہ ایاز صادق کو یہ بات نہیں کرنی چاہیے تھی اور میں بھی ایاز صادق کی بات سے اتفاق نہیں کرتا لیکن ایاز صادق صاحب نے مناسب سمجھا کہ اپنا دفاع کروں اور بتاؤں کہ آج جو وزراء باتیں کر رہے ہیں ان کے حالات اور پوزیشن کیا تھی۔