10 نومبر ، 2020
امریکا کے اٹارنی جنرل ولیم بار نے صدارتی انتخاب میں مبینہ بے قاعدگیوں کی تحقیقات کا حکم دے دیا ۔
خبر ایجنسی کے مطابق امریکی ٹارنی جنرل نے محکمہ انصاف کے تمام پراسکیوٹرز ، سربراہ فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) اور نیشنل سیکیورٹی ڈویژن کو خط لکھ دیا ہے۔
خط میں کہاگیا ہےکہ انتخابی عمل مکمل ہوچکا ہے اور یہ ضروری ہےکہ ہم امریکی عوام کو اعتماد دلائیں کہ الیکشن کے نتائج ان کی خواہشات کی عکاسی کرتے ہیں۔
خیال رہےکہ امریکا میں 3 نومبر کو 59 ویں صدارتی انتخاب ہوئے تھے جس کے اب تک کے نتائج کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کے حریف ڈیموکریٹک امیدوار جوبائیڈن نے واضح کامیابی حاصل کرلی ہے اور وہ الیکٹورل کالج کے مطلوبہ 270 سے زائد ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوچکے ہیں تاہم موجودہ امریکی صدر ٹرمپ نے نتائج کو تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کی ٹیم کی جانب سے متعدد ریاستوں میں نتائج کو چیلنج بھی کیاگیا ہے جب کہ ریاست مشی گن اور جارجیا میں ججز نے ایسی درخواستوں کو رد بھی کیا ہے۔
گذشتہ جمعے کانگریس کے 39 ری پبلکن ارکان نے اٹارنی جنرل ولیم بار کو خط لکھ کر تمام ممکنہ وسائل کا استمعال کرتے ہوئے دھاندلی کے الزامات کی تحقیقات کرانے پر زور دیا تھا۔
ماہرین کاکہنا ہےکہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے قانونی لڑائی سے بہت ہی کم امکان ہے کہ اس سے صدارتی انتخاب کے نتائج تبدیل ہوسکیں۔
اٹارنی جنرل ولیم بارنے تمام پراسیکیوٹرز کو کہا ہے کہ انتخابی دھاندلی سے متعلق خیالی اور کمزور دعووں کی بنیاد پر تحقیقات نہیں ہونی چاہئیں اور اس خط کامطلب یہ نہیں کہ محکمہ انصاف کے پاس بےقاعدگیوں کے ٹھوس ثبوت ہیں۔