پاکستان
Time 22 نومبر ، 2020

کورونا کیسز بڑھنے پر لاک ڈاؤن کی ذمہ دار پی ڈی ایم ہو گی: وزیراعظم

وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ کورونا کیسز میں مسلسل اضافہ ہوا تو مجبوراً مکمل لاک ڈاؤن پر جانا ہو گا اور لاک ڈاؤن کی ذمہ دار پی ڈی ایم ہو گی۔

وزیراعظم عمران خان نے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں کہا کہ ملک میں کورونا کی دوسری لہر تشویش ناک ہے، پشاور اور ملتان میں 200 فیصد، کراچی میں 148 فیصد، لاہور میں 114 فیصد اور اسلام آباد میں 65 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ دنیا کے بیشتر ممالک مکمل لاک ڈاؤن کی طرف جا چکے ہیں میں قطعاً لاک ڈاؤن جیسا قدم نہیں اٹھانا چاہتا کیونکہ ہماری معیشت جس میں ٹھوس بحالی کے آثار فی الحال بالکل نمایاں اور واضح ہیں اس کی زد میں آئے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ بدقسمتی سے حزب مخالف این آر او جیسے ہدف کے تعاقب میں ہے، اپوزیشن این آر او کے حصول کی مایوس کن کوششوں میں نہایت سفاکیت سے عوام کی زندگیاں اور روزگار تباہ کر رہی ہے، میں واضح کر دوں کہ اپوزیشن لاکھوں جلسے کر لے، کوئی این آر او نہیں ملے گا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں پی ڈی ایم اپنےجلسوں کے تسلسل پر اصرار کے ذریعے عوام اور ان کی معاش کو جان بوجھ کر خطرے میں ڈال رہی ہےکیونکہ اگر اسی شرح سے کیسز بڑھتے رہے تو ہم مکمل لاک ڈاؤن کی جانب بڑھنے پر مجبور ہوں گے اور نتائج کی ذمہ دار پی ڈی ایم ہو گی۔

پیمرا کو عوام کی صحت کیلیے خطرناک سرگرمی نشرکرنےکی اجازت نہیں دینی چاہیے: شبلی فراز

دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز کا کہنا ہے کہ کورونا کے شدید خطرات میں عوام کی زندگیوں کو داؤ پر لگانا سیاسی سفاکی اور ظلم ہے، مفاد پرست ٹولہ معمولی سیاسی فائدے کے لیے کارکنان کی زندگیوں سے کھیل رہا ہے۔

وفاقی وزیر کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ عدالتی احکامات کے بعد جلسوں کا انعقاد قانون کی دھجیاں اڑانے کے مترادف ہے، ملکی اداروں کو بدنام اور معیشت تباہ کرنے والے اب عوام کی صحت اور روزگارکے درپے ہیں، یہ اپنے غیرذمہ دارانہ رویے سے عوامی صحت اور روزگاردونوں متاثرکرنا چاہتے ہیں۔

سینیٹر شبلی فراز نے مزید کہا کہ عوام کی صحت اور تحفظ ہماری اولین ترجیح ہے، کرپشن کے کورونا سے عوام حساب لیں گے، پیمرا کو ایسی غیرقانونی اور عوام کی صحت کے لیے خطرناک سرگرمی نشرکرنےکی اجازت نہیں دینی چاہیے۔

مزید خبریں :