پاکستان
Time 22 نومبر ، 2020

پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کا پشاور میں بھی عوامی طاقت کا مظاہرہ

اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے گوجرانوالا، کراچی اور کوئٹہ کے بعد صوبہ خیبرپختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں بھی بھرپور عوامی طاقت کا مظاہرہ کیا۔

پی ڈی ایم  نے جلسے کیلئے  پشاور کے دلزاک چوک رنگ روڈ پر اسٹیج سجایا جس میں اپوزیشن جماعتوں کے ہزاروں کارکنان نے شرکت کی۔ 

پی ڈی ایم نے جلسے کیلئے پشاور کے دلزاک چوک رنگ روڈ پر اسٹیج سجایا— فوٹو: پی پی آئی

جلسے کے شرکاء نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر مہنگائی کے خلاف نعرے درج تھے۔ 

جلسے میں اعلیٰ قیادت شریک ہوئی— فوٹو: پی پی آئی

جلسے میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ اور جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان، پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز، بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) کے سردار اختر مینگل سمیت دیگر قائدین شریک تھے۔


تھوڑا فاصلہ ہی باقی ہے، منزل قریب ہے: مولانا فضل الرحمان

جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ آج اہل پشاور نے جلسے میں عظیم الشان شرکت کے ساتھ دھاندلی کے ساتھ آنے والی حکومت کو مسترد کردیا۔

انہوں نے کہا کہ جلسوں سے حکمران بوکھلائے ہوئے ہیں، جنگ کا اعلان کرچکے ہیں  اور میدان جنگ سے پیچھے ہٹنا گناہ کبیرہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم پہلےکہہ چکےہیں الیکشن میں بدترین دھاندلی کی گئی، تمام سیاسی جماعتوں نے انتخابات میں دھاندلی پر اتفاق کیا تھا، ہمارا مؤقف واضح ہے کہ دھاندلی ہوئی ہے،  یہ جو نامعلوم ہے وہ ہم سب کومعلوم ہے۔

— فوٹو: پی پی آئی 

سربراہ پی ڈی ایم نے کہا کہ دو سال میں تم نے پاکستان کی معیشت کو تباہ کردیا ہے، پی ڈی ایم ملک کو بچانے کیلئے نکلی ہے، ہمیں آگے بڑھنا ہے، موجودہ حکومت ناجائز ہے اور اس کی پالیسیاں بھی ناجائز ہیں۔ 

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ جنگ کا اعلان کرچکے ہیں، ہم نے جس سفر کا آغاز کیا ہے، اس کا تھوڑا فاصلہ ہی باقی ہے، منزل قریب ہے، ملک کو حقیقی پاکستان بنائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم اور این ایف سی ایوارڈ پرسمجھوتہ کرنے کو تیار نہیں۔

معیشت کے حوالے سے سربراہ اتحاد کا کہنا تھا کہ دو سال میں تم نے پاکستان کی معیشت کو تباہ کردیا ہے، ملک کی معیشت گرتی ہے تو ریاست باقی نہیں رہ سکتی، ریاست کی بقاء کا دارومدار مستحکم معیشت پر ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آپ کی حکومت میں پہلے سال ترقی کا تخمینہ 1.8 پر آیا، جب دوسرا بجٹ پیش کیا تو ترقی کا تخمینہ 0.4 پر آگیا، اسٹیٹ بینک نے کہا کہ 1951-52 کے بعد 0.4 فیصد پر آیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ افغانستان ہم سے تجارت کرنا چاہتا تھا، آج مایوس ہے اور آپ سے رابطے کو تیار نہیں، ایران اب بھارت کے رابطے میں چلا گیا ہے، چین کے 70 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری تباہ کردی ہے، امریکی اشارے پر ایک ٹرمپ نے دوسرے ٹرمپ کو کہا چین کی سرمایہ کاری کو ناکام بناؤ، امریکی عوام نے ٹرمپ کو مسترد کیا، پاکستانی ٹرمپ کو بھی عوام مسترد کریں گے۔

دوسری جانب جلسے کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے اور موبائل فون سروس بھی معطل تھی۔

خیال رہے کہ خیبرپختونخوا حکومت نے کورونا کیسز میں اضافے کے باعث پی ڈی ایم کو جلسے کی اجازت نہیں دی تھی تاہم اس کے باوجود اپوزیشن اتحاد نے صوبائی دارالحکومت میں جلسہ کیا ہے۔

مزید خبریں :