22 نومبر ، 2020
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے حکومت کے جانے کی پیشگوئی کرتے ہوئے کہا ہےکہ جنوری حکومت کا آخری مہینہ ہے، ان کو گھر جانا پڑےگا۔
پشاور میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم)کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول کا کہنا تھاکہ حکومت کے جانے کا وقت آگیا ہے، اب پاکستان کے عوام فیصلہ کریں گےکہ اس ملک میں کس کی حکمرانی چلے گی۔
بلاول کاکہنا تھاکہ سلیکٹڈ کا بوجھ عام آدمی اٹھا رہا ہے، پہلے آٹا، چینی اور تیل کا بحران تھا، اب گیس کا بحران بھی پیدا ہوگا، ان حکمرانوں کی وجہ سے آٹا، چینی، گھی، پیٹرول، گیس اور آلو مہنگا ہوگیا، موجودہ حکومت میں لوگ مرغی تو کیا انڈا بھی نہیں خرید سکتے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کاکہنا تھاکہ سوات اور جنوبی وزیرستان میں پاکستان کا پرچم جمہوریت کی وجہ سے لہرا رہا ہے، پورے خیبر پختونخوا کا مطالبہ ہے کہ گو عمران گو ، خیبرپختونخوا کے حکمران یہاں کے لوگوں کے نہیں سیلکٹرز کے نمائندے ہیں۔
ان کاکہنا تھاکہ ہمارے جلسے روکنے کے لیے انہیں کورونا یاد آتا ہے، یہ حکمران کرپشن کے خلاف سب سے زیادہ چیختے تھے لیکن یہ سب سے زیادہ کرپٹ نکلے، سیاست دانوں، ججز اور جرنیلوں کےلیے ایک قانون ہونے تک کرپشن ختم نہیں ہوسکتی۔
انہوں نے مزید کہاکہ قومی احتساب بیورو (نیب)کو نظر نہیں آتاکہ مالم جبہ میں کیسے کرپشن کی گئی؟ نیب کو نظر نہیں آتا کہ سلائی مشینوں سے نیویارک میں عمارتیں کیسے کھڑی کی گئیں، حساب کا وقت آیا تو عوام حساب لیں گے، نیب سے بھی حساب لیں گے۔