24 نومبر ، 2020
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت کور کمانڈرز کانفرنس ہوئی جس میں کور کمانڈرز نے کنٹرول لائن پر بھارتی فائرنگ سے شہریوں کو بچانے کے لیے تمام اقدامات کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔
آرمی چیف کی زیر صدارت کور کمانڈرز کانفرنس میں جیو اسٹریٹجک، علاقائی اور قومی سلامتی کی صورتحال کاجائزہ لیا گیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر) کے مطابق جنرل ہیڈ کوارٹرز میں کورکمانڈرکانفرنس میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کی صورتحال اور مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی ظلم و بربریت پر تبادلہ خیال سمیت افغان امن عمل میں مثبت پیش رفت کا بھی جائزہ لیا گیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق کور کمانڈرز کانفرنس میں بھارت کی ریاستی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی اور پاکستان میں عدم استحکام پیدا کرنے کی کوششوں میں ملوث ہونے کے ناقابل تردید ثبوت ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئےکہاگیاکہ پاک چین اقتصادی راہداری(سی پیک) کو نقصان پہنچانے اور پاکستان میں خاص طور پر بلوچستان، گلگت بلتستان اور آزادکشمیر میں بدامنی پھیلانےکے لیےدہشت گرد تنظیموں کی مالی اعانت اور تربیت فراہم کرنا خطے کی سلامتی پر حملہ ہے۔
کور کمانڈرز کانفرنس میں بھارتی فوج کی جانب سے ایل او سی پر سول آبادی کو نشانہ بنانے اور سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزیوں پر بھی غورکیا گیا اور بے گناہ شہریوں کی حفاظت کے لیے تمام اقدامات اٹھانے کےعزم کا اظہار کرتے ہوئےکہا گیاکہ کسی بھی جارحیت کےخلاف مادر وطن کےدفاع کے لیے تیار ہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق کانفرنس کے شرکاء نے کورونا وائرس کی صورتحال اور دوسری لہر کے بعد وباکا مقابلہ کرنے کے لیے ضروری اقدامات پر بھی غور کیا۔
اس موقع پر آرمی چیف نےتمام کور کمانڈرز کو وباکے خلاف قومی کوششوں کی حمایت کے لیے اقدامات یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ پاک فوج ریاستی اداروں اور قوم کے تعاون سے تمام اندرونی و بیرونی چیلنجوں کو ناکام بنانے کے لیے تیار ہے۔
آرمی چیف کا کہنا تھا کہ یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم ان چیلنجوں کو پاکستانی عوام کے خوشحالی اور استحکام کے مواقع میں تبدیل کریں۔