Time 25 نومبر ، 2020
کھیل

دورہ نیوزی لینڈ میں پاکستان شاہینز کے علیحدہ اسکواڈ کا اعلان کیوں نہیں کیا گیا؟

دورے میں پاکستان شاہینز وکٹ کیپر روحیل نزیر کی قیادت میں 2 چار روزہ اور اور 4 ٹی 20 میچ ڈومیسٹک ٹیموں کے خلاف کھیلے گی— فوٹو:فائل 

دورہ نیوزی لینڈ پر 54 افراد پر مشتمل دستہ اس وقت پاکستان ٹیم کی نمائندگی کیلئے کیویز کے دیس میں موجود ہے تاہم دورہ انگلینڈ کے برعکس اس بار ٹیم پاکستان کو نیوزی لینڈ میں پابندیوں اور بند دروازوں کے بجائے کھلے میدانوں اور تماشائیوں کے ساتھ کرکٹ کھیلنے کو ملے گی۔

پاکستان ٹیم کے کھلاڑی نیوزی لینڈ میں آزادانہ گھوم پھر سکیں گے، صرف ہوٹل اور گراؤنڈ تک محدود نہیں ہوں گے۔

اس کے علاوہ قومی ٹیم کے ساتھ پاکستان شاہینز کا اسکواڈ بھی 34کھلاڑیوں میں شامل ہے اور دورے میں پاکستان شاہینز وکٹ کیپر روحیل نزیر کی قیادت میں 2 چار روزہ اور اور 4 ٹی 20 میچ ڈومیسٹک ٹیموں کے خلاف کھیلے گی۔

پاکستان شاہینز کیلئے علیحدہ اسٹاف کا اعلان کیا گیا ہے، انڈر 19 ٹیم کے کوچ اعجاز احمد کے ساتھ باقی 6 ارکان میں مہتشم رشید اسسٹنٹ کوچ، راؤ افتخار بولنگ کوچ، حافظ نعیم فزیو تھراپسٹ، صبور احمد ٹرینر، عثمان ہاشمی ویڈیو اینالسٹ اور محمد علی عمران مساجر کی حیثیت سے پاکستان شاہینز منیجمنٹ کا حصہ ہیں۔

تاہم دلچسپ امر یہ ہے کہ پاکستان شاہینز کے اسکواڈ کا علیحدہ سے اعلان کرنے سے گریز کیا گیا ہے جس کا ایک واضح اشارہ یہ مل رہا ہے کہ پاکستان شاہینز دورہ نیوزی لینڈ میں قومی ٹیم کا بیک اپ دکھائی دیتی ہے۔

یہاں اہم اور قابل ذکر امر یہ ہے کہ دورہ انگلینڈ میں پاکستان ٹیم کو بائیو سیکور ببل کے سبب سائیڈ میچوں کی سہولت میسر نہ تھی، پاکستان گرین اور وائٹس کی دو ٹیمیں بنا کر وہاں سائیڈ میچ کھیلے گئے، البتہ نیوزی لینڈ میں ایسا نہیں ہوگا۔

جب پاکستان ٹیم نیوزی لینڈ سے ٹی 20سیریز کھیلنے میں مصروف ہوگی، اس وقت پاکستان شاہینز چار روزہ سیریز کے میچ کسی اور شہر میں کھیل رہی ہوگی، جب پاکستان اور نیوزی لینڈ کی ٹیسٹ سیریز کھیلی جارہی ہوگی تو شاہینز ڈومیسٹک ٹیموں کے ساتھ ٹی 20 مقابلوں میں حصہ لے رہی ہوگی۔

اس تناظر میں یہ سوال اٹھ رہا ہے کہ جب پاکستان شاہینز اور پاکستان ٹیم کی مصروفیات علیحدہ ہیں اور بیک وقت دونوں ٹیمیں علیحدہ شہروں میں ایکشن میں ہوں گی، دونوں ٹیموں کی منیجمنٹ جب علیحدہ ہے تو بطور چیف سلیکٹر اپنے آخری اسائمنٹ کا اعلان کرتے ہو ئے مصباح الحق نے پاکستان اور پاکستان شاہینز کے اسکواڈ کا علیحدہ اعلان کر نے میں کیوں محتاط انداز اختیار کیا۔

اس بارے میں دوران پریس کانفرنس چیف سلیکٹر کا مؤقف یہ سامنے آیا کہ حالات اور صورتحال کے پیش نظر ٹیموں کو ترتیب دیا جا ئے گا، کچھ اسی انداز میں گفتگو انڈر 19 ٹیم کے کوچ اور پاکستان شاہینز کے ساتھ بطور کوچ نیوزی لینڈ میں موجود سابق ٹیسٹ بیٹسمین اعجاز احمد نے بھی کی ہے، البتہ کر کٹ کے حلقوں میں اس بارے میں خاصے تحفظات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

مزید خبریں :