25 نومبر ، 2020
نوجوان کرکٹر حیدر علی نے سابق کپتان وبیٹنگ کوچ یونس خان سے بیٹنگ کے گُر سیکھنے کو ہدف بنا لیا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے سابق کپتان یونس خان کی بیٹنگ کوچ کی حیثیت سے ایک بار پھر خدمات حاصل کی ہیں، اس سے قبل دورہ انگلینڈ کے لیے ان کی تقرری کی گئی تھی لیکن اب پی سی بی نے طویل مدتی معاہدہ کیا ہے۔
یونس خان ٹیم کے ہمراہ بیٹنگ کوچ کے علاوہ کراچی کے ہائی پرفارمنس سینٹر میں بھی خدمات انجام دیں گے۔
پاکستان کرکٹ ٹیم اس وقت نیوزی لینڈ میں موجود ہے اور آئسولیشن کے مرحلے سے گزر رہی ہے۔
34 رکنی اسکواڈ میں کئی نوجوان کھلاڑی بھی شامل ہیں جن میں ایک حیدر علی بھی ہیں جو پاکستان شاہینز کے نائب کپتان بھی ہیں۔
حیدر علی خاصے پرجوش ہیں کہ انہیں ایک بار پھر یونس خان سے اپنی بیٹنگ کے حوالے سے سیکھنے کا موقع ملے گا۔
حیدر علی نے ایک انٹرویو میں کہا کہ یونس خان جب دورہ انگلینڈ میں ٹیم کے ساتھ تھے تو ان سے بہت کچھ سیکھا، انہوں نے پچ ریڈ کرنے کے بارے میں بتایا جس سے فائدہ ہوا لہٰذا اب ایک مرتبہ پھر یونس خان ٹیم کے ساتھ ہیں اور نیوزی لینڈ میں ان کی موجودگی سے فائدہ اٹھاؤں گا اور زیادہ سے زیادہ سیکھوں گا۔
حیدر علی نے کہا کہ ان کی ہمیشہ کوشش یہی ہوتی ہے کہ وہ اپنا نیچرل گیم کھیلیں، انگلینڈ اور جنوبی افریقا میں کھیلنے کا تجربہ ہے، اس لیے نیوزی لینڈ میں کھیلنے میں مشکل نہیں ہو گی۔
ان کا کہنا تھا کہ کنڈیشنز خواہ کیسی بھی ہوں، اپنے انداز سے کھیلنے کی کوشش کرتا ہوں، پاکستان کی پچز بھی اچھی ہیں لیکن تیز پچز پر کھیلنے کا زیادہ مزہ آتا ہے۔
حیدر علی کہتے ہیں کہ پاکستان ٹیم میں آنے کے لیے لمبا سفر طے کیا، ٹیپ بال کے ساتھ کھیلنا شروع کیا اور پھر ہارڈ بال سے کھیلنے لگا، اس دوران فیملی نے بہت سپورٹ کی اور میری حوصلہ افزائی کی، جب قومی سطح پر آیا تو بابر اعظم نے میری حوصلہ افزائی کی۔
حیدر علی نے کہا کہ اب میری کوشش یہی ہے کہ میں اچھا اور لمبا کھیلوں، بھارتی کرکٹر روہت شرما اوپنر ہیں، ان کو پسند کرتا ہوں، کور ڈرائیو میری فیورٹ شاٹ ہے لیکن مجھے بابر اعظم کی ڈرائیو پسند ہے۔