29 نومبر ، 2020
اسلام آباد: مرغزار چڑیا گھر میں زندگی کے 35 سال گزارنے کے بعد بچوں کا پسندیدہ کاون ہاتھی آج کمبوڈیا کے لیے روانہ ہو جائے گا۔
کاون کی منتقلی کے لیے ڈونرز نے خصوصی پرواز کا انتظام کیا ہے جب کہ کاون کے ساتھ دو غیر ملکی ڈاکٹرز اور ٹیکنیکل اسٹاف بھی ہو گا۔
ہاتھی کاون 1985 میں پاکستان کو سری لنکن صدرکی جانب سے تحفے میں ملا تھا، 35 سال یہاں گزارنے کے بعد اب کاون کمبوڈیا میں زندگی کے باقی ایام گزارے گا، بچوں کا دل بہلانے والے کاون نے اسلام آباد کے چڑیا گھر میں بہت مشکلات سہیں۔
کاون اپنی ساتھی ہتھنی کی موت کے بعد تنہائی کا شکار رہا جسے زنجیروں میں جکڑا گیا اور وہ چڑیا گھر انتظامیہ کی لاپرواہی کا شکار بھی رہا۔
کاون کے ساتھ زیادتی دیکھ کر امریکی پاپ گلوکارہ اور رضاکاروں نے اس کی بہتر ماحول میں منتقلی کی مہم چلائی، سینیٹ نے بھی کاون کے ساتھ ناروا سلوک کا نوٹس لیا جب کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے کاون کی محفوظ مقام پر منتقلی کے احکامات جاری کیے۔
اپنی کٹھن زندگی کے باعث کاون بہت خوفزدہ رہتا تھا، آسٹریا سے آئے ڈاکٹر امیر خلیل نے اس کا علاج کیا اور مختصر عرصے میں کاون کی زندگی میں خوشگوار تبدیلیاں لا کر اسے بیرون ملک منتقلی کے قابل بھی بنایا۔
کاون کی کمبوڈیا روانگی سے قبل الوداعی تقریب بھی منعقد کی گئی تھی جس میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی بھی اسے دیکھنے گئے جب کہ حکومتی شخصیات اور گلوکاروں نے بھی اس تقریب میں شرکت کی۔
کاون کی منتقلی کے لیے ڈونرز نے خصوصی طیارہ ہائر کیا ہے جو 29 نومبر یعنی آج اسلام آباد ائیر پورٹ سے کمبوڈیا روانہ ہو گا۔