13 دسمبر ، 2020
بھارت میں نئے زرعی قوانین کے خلاف اور کسانوں کے مطالبات کے حق میں دنیا بھر میں سکھ کمیونٹی کی جانب سے احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔
بھارت میں نئے زرعی قوانین کے خلاف برمنگھم میں بھارتی قونصلیٹ کے سامنے سکھ کمیونٹی نے احتجاج ریکارڈ کروایا، بھارتی قونصلیٹ کے باہر سیکڑوں سکھ رہنماؤں نے بھارت کے خلاف نعرے بازی کی۔
احتجاج میں شامل سکھ رہنماؤں کا مطالبہ تھا کہ بھارت کسان دشمن اور سکھ مخالف پالیسی ترک کرے اور سرکار غیر قانونی اقدامات سے باز رہے۔
دوسری جانب بھارت میں نئے زرعی قوانین کے خلاف آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں بھی بھارتی سفارت خانہ کے سامنے شدید احتجاج کیا گیا۔
سکھ کمیونٹی نے زرعی قوانین سے متعلق مودی حکومت کے خلاف ریلی نکالی، ریلی میں ویانا اور یورپ کے دیگر ممالک سے سکھ کمیونٹی کے رہنماؤں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
ریلی میں شریک شرکاء نے مودی کے خلاف غصے کا اظہار کرتے ہوئے بھارتی سفارت خانہ کے سامنے بھارتی وزیراعظم مودی کے خلاف زبردست نعرے بازی کی، مظاہرین نے گاڑیوں کے ہارن بجا کرمودی کے خلاف اپنے غصہ کا اظہار کیا۔
ریلی میں شریک سکھ رہنماؤں کا مطالبہ تھا کہ مودی حکومت کسانوں کے خلاف بنایا گیا قانون واپس لے۔
ادھر بھارتی کسانوں کے مطالبات کے حق میں سکھ کمیونٹی کی جانب سے پیرس میں بھی مظاہرہ کیا گیا۔