13 دسمبر ، 2020
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے جلسہ عام سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئےکہا ہے کہ اب تابع دار خان این آر او مانگ رہا ہے لیکن نواز شریف قوم کی روٹی چوری کرنے والے کو این آر او نہیں دے گا۔
مریم نواز نے تقریر کا آغاز کیا اور پنجابی زبان میں کہا کہ ’اللہ قسمے لاہوریو، تسی خوش کردتا اے‘۔
انہوں نے کہا کہ زندہ دلان لاہور نے مجھے خوش کردیا، حکمران فرعون کے لہجے میں کہتے تھے، مینار پاکستان بھر کر دکھاؤ۔
ان کا کہنا ہے کہ منتظمین نے بتایا یہاں ہزاروں کرسیاں لگی ہیں لیکن مجھے کوئی کرسی خالی نظر نہیں آرہی، ناصرف مینار پاکستان بھر گیا بلکہ اطراف کی سڑکوں پر بھی لوگ موجود ہیں، نا تمہاری اجازت کی ضرورت ہے اورنہ کرسیوں کی، لاہور میں جگہ جگہ کئی جلسے ہوچکے ہیں۔
مریم نواز نے تقریر کے دوران شرکاء کو ماسک پہننے کی ہدایت کی اور کہاکہ جلسوں میں آئیں تو ماسک ضرور پہن کر آئیں۔
انہوں نے کہا کہ کووڈ 19 سے زیادہ خطرناک کووڈ 18 ہے جس کا نام ہے تابعدار خان، جب سے کووڈ 18 تابعدار خان نے حکومت بنائی ہے تو پاکستان کی ترقی کورنٹین ہوگئی ہے۔
لیگی نائب صدر مریم نواز کا کہنا تھا کہ بندہ تابعدار پر آپ لوگ اتنا چیخے ہو، اس کا مطلب آپ کو سب سمجھ آتی ہے، اب تابعدار خان این آر او مانگ رہا ہے تو نواز شریف قوم کی روٹی چوری کرنے والے کو این آر او نہیں دے گا۔
انہوں نے کہا کہ اب نواز شریف ووٹ چوری کرکے جعلی حکومت بنانے والے کو این آر او نہیں دے گا۔
ان کا کہنا ہے کہ تابعدار کہتا ہے اپوزیشن مجھے جانتی نہیں ہے، تمہیں وہ بھی جان گیا ہے جو پہلے نہیں جانتا تھا، دودھ کیلئے بلکنے والا بچہ بھی تمہیں جان گیا ہے جن کے چولہے کی آگ بجھا دی ہے وہ ماں بھی جان گئی ہے، وہ نوجوان بھی جان گیا ہے جو ایک کروڑ نوکری کا سہانہ خواب دیکھ کر آیا تھا۔
مریم نواز کا کہنا ہے کہ عوام اچھی طرح جانتی ہے 2011 میں تمہارا جلسہ کس نے کرایا تھا، 2013 کے انتخابات میں تمہیں عبرتناک شکست ہوئی، شکست کے بعد تمہیں سمجھ آگئی کہ عوام کے ووٹوں سے وزیراعظم بننے والا نہیں، سمجھ آگئی کہ تابعداری کروں گا تو وزیراعظم بنوں گا، تمہیں کسی نے کہا دھاندلی دھاندلی کا شور مچاؤ۔
لیگی نائب صدر نے وزیراعظم پر الزام عائد کیا کہ تم نے فکس میچ پر نواز شریف کو اقامہ پر باہر نکلوایا، فکس میچ کے ذریعے 2018 کے الیکشن میں نوازشریف اور مریم کوالیکشن سے باہر کیا، دھاندلی سے حکومت تومل گئی لیکن لانے والوں کو بھی نہیں پتا تھاکہ اتنا نالائق نکلے گا۔
انہوں نے کہا کہ اِس کی نااہلی اور نالائقی کا جواب اس کو لانے والوں کو دینا پڑ رہا ہے، کہتا تھا بھیک نہیں مانگوں گا، دنیا نے دیکھا قرضوں کے نئے ریکارڈ بنادیے، ملک کو آئی ایم ایف کے پاس گروی رکھ دیا ہے۔
پشاور کی بس ریپڈ ٹرانزٹ پر بھی طنز کرتے ہوئے کہا کہ کرپشن کا رونا روتا تھا، کرپشن کا سن سن کر کان پک گئے، پشاور میٹرو کو عوام دھکے لگا رہے ہیں اور دھکے کھا رہی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ بلین ٹری سونامی پر سپریم کورٹ نے کہا درخت کہاں لگائے ہمیں نظر نہیں آرہے؟ سپریم کورٹ نے کہا کیا سارے درخت بنی گالا میں لگا دیے، عوام تم سے ایک ایک پائی کا حساب لے گی۔
لیگی نائب صدر کا کہنا تھا کہ آپ کے ووٹ کی عزت ہوگی، ووٹ سے حکومت آئےگی توان کوآپ کاخیال ہوگا، جعلی اور ووٹ چور حکومت کواپنی نوکری کی فکرہوگی، آپ کی فکر نہیں ہوگی، عمران خان کوصرف اپنی نوکری بچانے کی فکر ہے۔
مریم نے اسلام آباد مارچ کیلئے شرکاء سے وعدہ لیا اور کہا کہ وعدہ کرواگر آپ کواسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کرناپڑاتو نکلو گے، کیا آزاد عدلیہ اور آزاد میڈیا کا مطالبہ غیرآئینی ہے؟ کیاعوام کا مینڈیٹ چرانےوالوں کوچورکہناغیرآئینی ہے؟
ان کا کہنا ہے کہ کیا جسٹس قاضی فائزعیسیٰ پرجھوٹا ریفرنس نوازشریف نے بنایا؟ ہم تمھارے ظلم کو سہ رہے ہیں، اللہ کاعذاب مظلوم پرنہیں آتا، اب لاہور نے بھی یہ فیصلہ دے دیا ہے کہ تابعدارخان تمھیں جاناہوگا، تم کو جاناہوگا کیونکہ تم نےہر روز پاکستان کے عوام سےجھوٹ بولا ہے۔