19 دسمبر ، 2020
برازیل کے صدر جیئر بولسونارو کا کہنا ہےکہ کورونا ویکسین لگانے سے انسان مگر مچھ بن سکتا ہے یا خواتین کی داڑھی نکل سکتی ہے۔
خیال رہے کہ برازیلی صدر نے کورونا کے آغاز میں ہی اسے معمولی فلو قرار دیا تھا اور جب بڑی تعداد میں شہری کورونا کا شکار ہونے لگے تو حکومت کی جانب سے مریضوں کی اصل تعداد سے آگاہ کرنے کا سلسلہ بھی روک دیا گیا جس پر ان کی حکومت کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
گذشتہ ایک ہفتے سے برازیل میں فائزر اور بائیون ٹیک کی بنائی گئی ویکسین کی آزمائش جاری ہے اور برازیلی صدر اسے ملک بھر میں مفت فراہم کرنے کا بھی اعلان کرچکے ہیں تاہم اب ان کی جانب سے متضاد بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب وہ ملک بھر میں کورونا ویکسینیشن مہم کا افتتاح کررہے تھے۔
جولائی میں کورونا کا شکار ہونے والے جیئر بولسوناروکا کہنا تھاکہ وہ خود کورونا کی ویکسین نہیں لگوائیں گے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ فائزر کے معاہدے میں یہ بات واضح ہے کہ وہ اس کے ضمنی اثرات(سائیڈ ایفکیٹس) کے ذمہ دار نہیں ہوں گے۔
جیئر بولسونارو کے مطابق دواساز ادارے کا کہنا ہے کہ اگر ویکسین لگنے کے بعد آپ مگرمچھ بن گئے تو یہ آپ کا مسئلہ ہے، اگر آپ سپر ہیومن بن جائیں یا کسی خاتون کی داڑھی نکل آئے یا کسی شخص کی آواز بدل جائے تو یہ ہمارا قصور نہیں ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ ویکسین سب کے لیے مفت ہے لیکن اسے لگوانے کے لیے کسی کو مجبور نہیں کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ برازیل میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 71 لاکھ سے زائد ہوچکی ہے اور اب تک تقریباً ایک لاکھ 85 ہزار افراد کورونا وائرس سے ہلاک ہوچکے ہیں۔