Time 22 دسمبر ، 2020
پاکستان

کسی بھی نئی حکومت کو تیاری سے پہلے اقتدار میں نہیں آنا چاہیے، وزیراعظم

وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ کسی بھی نئی حکومت کو تیاری سے پہلے اقتدار میں نہیں آنا چاہیے، تین ماہ تو ہمیں گورننس سمجھنے میں لگ گئے، ڈیڑھ سال تک تو صحیح اعداد و شمار ہی پتا نہیں چل سکے, بجلی کے بارے میں سوچ کر رات کو نیند نہیں آتی۔

وفاقی وزراء کی کارکردگی اور انہیں اہداف سونپنے کی تقریب سے خطاب کے دوران وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ’سب سے پہلی چیز یہ ہے کہ ہمیں اس سسٹم پر نظر ثانی کرنی چاہیے، جب آپ کی ٹیم بن جائے تو پھر آپ کو حکومت سنبھالنے سے پہلے پورا ٹائم ملنا چاہیے خصوصی طور پر حکومت سنبھالنے کی تیاری کیلئے‘۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’آپ نے گورننس کیسے دینی ہے اس حوالے سے آپ کی ٹیم کی بریفنگ ہونی چاہیے ہر محکمے کی مثلاً وزیر ریلوے کی پوری بریفنگ ہو کہ ریلوے کے اندر اصل میں کیا صورتحال ہے‘۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہر شعبے سے متعلق بریفنگ ہونی چاہیے کہ بجلی کی صورتحال ہے، خسارہ کتنا ہے وغیرہ وغیرہ تاکہ جب آپ عہدہ سنبھالیں تو آپ کو پوری طرح پتہ ہوکہ آپ نے کیا ایجنڈا نافذ کرنا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جب میں آج اپنے آپ کو دیکھتا ہوں تو ہمیں تو 3 مہینے صرف سمجھنے میں لگ گئے، ہر چیز جو ہم باہر سے بیٹھ کر دیکھ رہے تھے جب حکومت میں آئے تو وہ بالکل مختلف تھی۔

عمران خان نے کہا کہ کئی اعداد و شمار خاص طور پر توانائی کے شعبے سے متعلق ڈیڑھ سال تک تو حقیقی اعداد و شمار کا ہی پتہ نہیں چل رہا تھا۔  کبھی کوئی فیگر آجاتی تھی ہم سمجھتے تھے بڑا اچھا پرفارم کررہا ہے پھر کہیں اور سے دوسری فیگر آجاتی تھی اور پتہ چلتا تھا کہ ہم اتنا اچھا نہیں کررہے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ 'میں اپنی رائے دے رہا ہوں کہ کبھی بھی نئی گورنمنٹ کو اس طرح حکومت میں نہیں آنا چاہیے، اس کی پوری تیاری ہونی چاہیے، ان کو پوری طرح بریفنگ دینی چاہئیں'۔ 

خیال رہے کہ تحریک انصاف نے پہلی بار مرکز میں حکومت قائم کی ہے جبکہ خیبر پختونخوا میں یہ تحریک انصاف کی حکومت کا 8 واں سال ہے۔

مزید خبریں :