درخت سے نوٹوں کی بارش

فوٹو: انڈین میڈیا

آپ نے درخت پر نوٹ اگنے کا محاورہ تو کئی بار سنا ہو گا لیکن درخت سے نوٹوں کی بارش سے متعلق آپ نے شاید کبھی نہ سنا ہو۔

ہو سکتا ہے کہ درخت سے نوٹوں کی بارش کا سن کر آپ کے ذہن میں یہ خیال آیا ہو کہ کسی شخص نے درخت پر چڑھ کو نوٹوں کی بارش کر دی ہو گی لیکن جناب ایسا ہرگز نہیں ہے۔

درخت سے نوٹوں کی بارش کا واقعہ بھارتی ریاست اتر پردیش کے ضلع سیتاپور میں پیش آیا جہاں لوگوں نے درخت سے 500، 500 روپے کے نوٹوں کی بارش ہوتے دیکھی۔

تو جناب واقعہ کچھ اس طرح ہے کہ ایک بڑی عمر کے شخص اپنی زمین فروخت کر کے خریدار کے نام پر اس کی رجسٹریشن کے لیے وکاس بھوان کے علاقے میں آئے تھے جہاں پر انہیں باقی رہ جانے والی رقم کی ادائیگی کے لیے گنتی ہو رہی تھی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق قریب ہی درخت پر بیٹھا بندر یہ سب ماجرا غور سے دیکھ رہا تھا اور وہ سمجھا کہ کوئی کھانے کی چیز اکٹھی کی جا رہی ہے تو بندر نے فوری طور پر لپک کر رقم کی کافی گڈیاں اٹھا لیں اور درخت پر چڑھ گیا۔

جب بندر کو لگا کہ یہ کوئی کھانے کی چیز نہیں تو اس اس نے نوٹوں کی گڈیاں کھول کر درخت سے 500، 500 روپے کے نوٹ برسانا شروع کر دیے۔

بزرگ بھارتی شہری نے وہاں موجود لوگوں نے مدد کی درخواست کی جس پر انہوں نے زمین پر بکھرے نوٹ جمع کیے اور اس شخص کے حوالے کر دیے جو ان کا مالک تھا۔

بعدازاں لوگ جب لاٹھیاں لیکر بندر کے پیچھے بھاگے تو بندر نوٹ چھوڑ کر وہاں سے فرار ہو گیا۔