پاکستان
Time 29 دسمبر ، 2020

خواجہ آصف کی گرفتاری پر نیب کا مؤقف سامنے آگیا

ملزم خواجہ آصف نے مبینہ طور پر اپنی آمدن سے زائد اثاثہ جات بنائے جبکہ اثاثہ جات کی نوعیت، ذرائع اور منتقلی کو بھی چھپایا: نیب اعلامیہ— فوٹو:فائل 

قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما و سابق وزیر خارجہ و دفاع خواجہ محمد آصف کو مبینہ طور پر آمدن سے زائد اثاثہ جات کے کیس میں گرفتار کیا ہے۔

نیب کے اعلامیے کے مطابق ملزم کے خلاف نیب قانون این اے او 1999 کی شق (v) اور اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ 2010 کی سیکشن (3) کے تحت تحقیقات جاری ہیں۔

نیب کا کہنا ہے کہ ملزم خواجہ آصف نے مبینہ طور پر اپنی آمدن سے زائد اثاثہ جات بنائے جبکہ اثاثہ جات کی نوعیت، ذرائع اور منتقلی کو بھی چھپایا۔

نیب کے مطابق ملزم خواجہ آصف نے 1991 میں بطور سینیٹر عہدہ سنبھالا جو بعد ازاں مختلف ادوار میں وفاقی وزیر اور ایم این اے بھی رہے، عوامی عہدہ رکھنے سے قبل 1991 میں ان کے مجموعی اثاثہ جات 51 لاکھ روپے پر مشتمل تھے تاہم 2018 تک مختلف عہدوں پر رہنے کے بعد ان کے اثاثہ جات 221 ملین تک پہنچ گئے جو ان کی ظاہری آمدن سے مطابقت نہیں رکھتے۔

نیب لاہور کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ملزم خواجہ آصف نے متحدہ عرب امارات کی ایک فرم بنام ایم ایس امیکو (M/S IMECO) میں ملازمت سے 13 کروڑ روپے حاصل کرنے کا دعویٰ کیا تاہم دوران تفتیش وہ بطور تنخواہ اس رقم کے حصول کا کوئی بھی ٹھوس ثبوت پیش نہ کر سکے۔

نیب کے مطابق اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ ملزم نے جعلی ذرائع آمدن سے اپنی حاصل شدہ رقم کو ثابت کرنا چاہا جبکہ ملزم خواجہ آصف اپنے ملازم طارق میر کے نام پر ایک بے نامی کمپنی ’طارق میر اینڈ کمپنی‘ بھی چلا رہے ہیں جس کے بینک اکاؤنٹ میں 40 کروڑ کی خطیر رقم جمع کروائی گئی اگرچہ اس رقم کے کوئی خاطر خواہ ذرائع بھی ثابت نہیں کیے۔

نیب کا کہنا ہے کہ ملزم خواجہ آصف کی بیرون ملک ملازمت کا معاملہ عدالت عالیہ اور عدالت عظمیٰ میں بھی زیر سماعت رہا جہاں قرار دیا گیا کہ ملزم خواجہ آصف کے پبلک آفس رکھنے اور پرائیویٹ نوکری میں کوئی قانونی قدغن نہیں جبکہ نیب انکوائری کا مقصد یہ معلوم کرنا تھا کہ کیا خواجہ آصف کی ظاہر کردہ بیرونی آمدن درست ہے یا نہیں۔

اعلامیے کے مطابق انکوائری میں ظاہر ہوا کہ مبینہ بیرون ملک ملازمت کے دورانیہ میں ملزم خواجہ آصف پاکستان میں ہی تھے جبکہ بیرون ملک ملازمت کے کاغذات محض جعلی ذرائع آمدن بتانے کیلئے ہی ظاہر کیے گئے اور وہ بیرون ملک ملازمت سے حاصل آمدن کا کوئی کاغذی ثبوت بھی فراہم نہ کر سکے۔

اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ نیب حکام کل ملزم خواجہ آصف کو احتساب عدالت اسلام آباد کے روبرو پیش کریں گے تاکہ انہیں ٹرانسٹ ریمانڈ کے حصول کے بعد لاہور منتقل کیا جا سکے۔

خیال رہے کہ مسلم لیگ (ن) کے قومی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر خواجہ آصف کو اسلام آباد سے گرفتار کیا گیا ہے۔

مزید خبریں :