30 دسمبر ، 2020
پشاور میں سال 2020 کے دوران قتل کے 386 واقعات رپورٹ ہوئے جب کہ ریپ کیسز سمیت گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں کی چوری کی وارداتوں میں اضافہ ہوا۔
سال 2019 کے دوران پشاور میں ریپ کے 42 کیسز رپورٹ ہوئے جب کہ سال 2020 کے دوران یہ تعداد بڑھ کر 49 ہوگئی، اسی طرح 2019 کے مقابلے میں 2020 کے دوران گاڑیاں اور موٹر سائیکل چوریوں کی وارداتیں 97 سے بڑھ کر 137 ہوگئیں، رواں سال 18 ڈکیتیاں بھی ہوئیں۔
پولیس کے مطابق 2020 کے دوران شہریوں کو مختلف تھانوں میں ایف آئی آر کی اندارج میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، ایف آئی آر درج نہ کرنے پر ایک سال کے دوران 823 اہلکاروں کو سزا و جزاء نظام کے تحت سزائیں دی گئیں۔
پشاور میں 2020 کے دوران جہاں دہشت گردی کے واقعات میں نمایاں کمی ہوئی وہیں اغواء برائے تاوان کے واقعات بھی نہ ہونے کے برابر رہے۔
تاہم شہریوں کا کہنا ہے کہ چوری اور ڈکیتی سمیت دیگر جرائم میں اضافہ کے باعث وہ عدم تحفظ کا شکار ہیں۔