کراچی طیارہ حادثےکی تحقیقات کرنیوالے بورڈ کے سربراہ کو عہدے سے ہٹادیاگیا

ایوی ایشن ماہرین نے عثمان غنی کو اے اے آئی بی کے سربراہ کے عہدے سے ریٹائر کردینے پر حیرت اور شکوک کا اظہار کیا ہے،فوٹو: جیو نیوز

قومی ائیرلائن (پی آئی اے) کے کراچی میں ائیربس طیارہ حادثہ کی تحقیقات کرنے والے ائیرکرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن  بورڈ  (اے اے آئی بی)کے سربراہ ائیرکموڈور عثمان غنی کو عہدے سے ہٹادیا گیا۔

 ائیرکموڈور عثمان غنی مدت پوری ہونے پر 31 دسمبر کو پاکستان ائیر فورس سے ریٹائر ہوگئے تھے جس کے بعد انہیں اے اے آئی بی کی سربراہی سے بھی ہٹادیا گیا ہے۔

عثمان غنی نومبر 2018ء سے ملک میں طیارہ حادثات کی تحقیقات کرنے والے ائیر کرافٹ ایکسیڈنٹ انوسٹی گیشن بورڈکے سربراہ تھے، انہوں نےحویلیاں کے قریب حادثےکا شکار ہوئے پی آئی اے کے اے ٹی آر طیارے کی تحقیقاتی رپورٹ جاری کی تھی ، اس حادثے میں جنید جمشید سمیت 48 مسافر جاں بحق ہوئے تھے۔

ائیرکموڈور عثمان غنی کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ ملک میں پہلی مرتبہ ان کی تیار کردہ طیارہ حادثے کی رپورٹ عام کی گئی، ان کے کام کو عالمی اداروں نے بھی سراہا تھا۔

ایوی ایشن ماہرین نے پی آئی اے کے ائیربس طیارےکے حادثے کی جاری تحقیقات مکمل ہونے سے پہلے ائیر کموڈور عثمان غنی کو اے اے آئی بی کے سربراہ کے عہدے سے ریٹائر کردینے پر حیرت اور شکوک کا اظہار کیا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہےکہ ائیر کموڈور عثمان غنی نے دباؤ کے باوجود اے ٹی آر طیارہ حادثے کی رپورٹ مکمل کی اور ذمہ داروں کا تعین کیا تھا، ایسے موقع پر جب کراچی طیارہ حادثے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ آچکی ہے اور تفصیلی رپورٹ آنا باقی ہے ، ایوی ایشن ڈویژن کی جانب سے  عثمان غنی کو تحقیقاتی بورڈ کی سربراہی سے ہٹا دینا شکوک کو جنم دے گا۔

ماہین کے مطابق اے اے آئی بی کے سربراہ کی حثیت انہیں ائیر بس طیارہ حادثے کی تحقیقات مکمل کرنے کا موقع دیا جانا چاہیے ۔

 وزیر اعظم عمران خان نے بھی اجلاس کے دوران ائیرکموڈور عثمان غنی کو پی آئی اے ائیربس طیارہ حادثہ کی تحقیقات مکمل کرنے کی ہدایت کی تھی۔

مزید خبریں :