05 جنوری ، 2021
سانحہ مچھ پر ہزارہ برادری کے دھرنے کے مظاہرین نے مطالبہ کیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کوئٹہ آئیں اور ان سے ملاقات کریں۔
مچھ میں 11 کان کنوں کو قتل کیے جانے کے خلاف کوئٹہ میں ہزارہ برادری کا دھرنا تیسرے روز بھی جاری ہے۔
صوبائی وزیرداخلہ میر ضیا لانگو سمیت دیگر صوبائی وزرا نے دھرنے کے شرکاء سے ملاقات کی ہے۔
بلوچستان کے علاقے مچھ میں دس کان کنوں کے قتل کے خلاف ہزارہ برادری کا جاں بحق کان کنوں کی میتوں کےہمراہ مغربی بائی پاس پردھرنا تیسرے روز بھی جاری رہا.
احتجاج کرنے والوں نے صوبائی وزراء کی دھرنا ختم کرنے کی درخواست مستر کرتے ہوئے وزیر اعظم کے کوئٹہ آکر مکمل یقین دھانی کرانے کا مطالبہ کردیا۔
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کے ہمراہ گذشتہ شب کوئٹہ پہنچے اور احتجاج پر بیٹھے افراد کو منانے کی کوشش کی مگر ان کی تمام تر کوششیں رائیگاں چلی گئیں۔
اسی طرح منگل کو صوباَئی وزیر داخلہ کی سربراہی میں صوبائی وزراء کے وفد نے مغربی بائی پا س پر بیٹھے ہزارہ برادری کے افراد سے دھرنا ختم کرنے اور میتوں کی تدفین کی درخواست کی ،مگر احتجاج کرنے والی نے ان کی درخواست بھی مسترد کردی۔
صوبے کی مختلف سیاسی جماعتوں اور شخصیات نے سانحہ مچھ کی مذمت کرتے ہوئے دھرنے پر بیٹھے افراد کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا ہے۔
دوسری جانب چار روز قبل دبئی گئے وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال کی بھی جلد کوئٹہ آمد متوقع ہے۔