دنیا
Time 12 جنوری ، 2021

بھارتی سپریم کورٹ نے حکومت کو نئے زرعی قوانین پر عملدرآمد سے روک دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے متنازع زرعی قوانین پر عمل درآمد تاحکم ثانی روکنے کا حکم دیتے ہوئےکسانوں سےمذاکرات کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی۔

نئی دہلی میں سپریم کورٹ میں نئے زرعی قوانین کے خلاف درخواستوں کی سماعت ہوئی۔

عدالت عظمیٰ نے متنازع قوانین پر عمل درآمد روکنے کا حکم دیتے ہوئے ماہرین پر مشتمل 4 رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے۔

 عدالت کا کہنا تھاکہ کسانوں کے احتجاج کے معاملے پرحکومت کی کارکردگی سے مایوسی ہوئی ہے۔

دوسری جانب کسان تنظیموں نے اسٹے آرڈر کا خیر مقدم کیا ہے تا ہم سپریم کورٹ کی جانب سے کمیٹی کی تشکیل کو مسترد کرتے ہوئےکہا کہ کمیٹی میں حکومت کے حامی افراد ہی موجود ہیں اور جب تک متنازع زرعی قوانین کو واپس نہیں لیا جاتا وہ احتجاج ختم نہیں کریں گے۔

خیال رہےکہ بھارت میں کسان 49 روز سے کسان مخالف نئے زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کررہے ہیں اور سیکڑوں کسانوں نے نئی دہلی کے  مختلف راستوں پر دھرنا دے رکھا ہے۔

کسانوں اور حکومت سے مذاکرات کے کئی دور ناکام ہوچکے ہیں اور بھارتی حکومت کے ظالمانہ تشدد کے باوجود کسان اپنے مطالبات سے پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں۔

گذشتہ دنوں کسانوں نے 26 جنوری کو بھارتی یوم جمہوریہ کے موقع پر احتجاجاً ٹریکٹر ریلی بھی نکلانے کا اعلان کیا تھا جس پر سپریم کورٹ نے کسان تنظیموں کو بھی نوٹس جاری کردیا ہے۔

مزید خبریں :