13 جنوری ، 2021
اسلام آباد: مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب کا کہنا ہے برطانوی فرم براڈ شیٹ نے نیب نیازی گٹھ جوڑ اور پرویز مشرف کا منہ کالا کر دیا ہے۔
مریم اورنگزیب کا اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ سلیکٹڈ وزیراعظم نے بیان کے ذریعے سیاسی مخالفین کو واسطہ دینے کی بات کی ہے کہ آئیں مل کر براڈ شیٹ پر بات کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا عمران ایسا نہیں ہو سکتا ایک آمر کی ملک کیخلاف سازش کو اپنے این آر او کے لیے استعمال کریں، براڈ شیٹ نے ایک آمر ایک سلیکٹڈ کے خلاف چارج شیٹ دی ہے، پرویز مشرف نے 600 کروڑ روپے ایک نجی کمپنی کو دیے، مشرف نے 600 کروڑ اپنی جیب سے نہیں دیے، آمر نے عوام کے پیسے کو جمہوریت کے خلاف استعمال کیا۔
انہوں نے کہا کہ آج نیب نیازی گٹھ جوڑ کی اسٹوری ہے، نیب کے دستاویزات میں تھا کہ اربوں کھربوں کی ریکوری ہوئی، پرویز مشرف نے 25 ملین ڈالر نہیں دیے کیونکہ ریکوری نہیں ہوئی تھی، جھوٹ بولا گیا تھا، پرویز مشرف، پیپلز پارٹی اور ن لیگ نے براد شیٹ کو پیسے نہیں دیے کیونکہ یہ جھوٹ تھا۔
ترجمان مسلم لیگ ن نے کہا کہ مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر نے عمران خان کے حکم پر براڈ شیٹ کے ساتھ مذاکرات کیے، نیب اور براڈ شیٹ کے درمیان کوئی سرکاری معاہدہ نہیں ہے۔
انہوں نے سوال کیا کہ جو ریکوری ہوئی جس کا براڈ شیٹ دعویٰ کرتا ہے وہ کس سرکاری خزانے میں جمع کرائی گئی؟ وہ ریکوری نیب نیازی گٹھ جوڑ میں جا رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ براڈ شیٹ نے کہا شریف فیملی نے رابطہ نہیں کیا، نیب اور براڈ شیٹ کا کوئی معاہدہ نہیں تو شریف فیملی کیوں رابطہ کرے گی، پہلے مشرف نے نقصان پہنچایا، اب عمران خان نے 450 کروڑ روپے دیے۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہا جا رہا ہے ہم ملک کا پیسہ آپ کو دیں گے، ہمیں کتنا کمیشن دیں گے، شہزاد اکبر کے مذاکرات کو پبلک کیا جائے، کتنا کمیشن لیا گیا، تحقیقات کی جائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان، براڈ شیٹ نے آپ کے مشیروں، نیب نیازی گٹھ جوڑ اور پرویز مشرف کا منہ کالا کر دیا ہے۔
مرکزی سیکرٹری اطلاعات ن لیگ کا کہنا تھا کہ پاکستانی تاریخ کی سب سے بڑی منی لانڈرنگ تو آج ہو رہی ہے، کرسی پر بیٹھ کر این آر او کی تلاش عمران خان کر رہے ہیں، ہم آپ کے استعفی کا مطالبہ کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ براڈ شیٹ نے ایک آمر اور آپ (عمران خان) کے خلاف چارج شیٹ دی ہے، براڈ شیٹ نے فرسودہ نظام کو بے نقاب کیا ہے، آمرانہ نظام کے ذریعے منتخب وزیراعظموں کے خلاف سازش ہوتی رہی، ایک آمر نے 600 کروڑ روپے 6 ماہ قبل رجسٹرڈ ہونے والی کمپنی کو دیے، منتخب وزیراعظم کے خلاف مقدمہ بنانے کے لیے 600 کروڑ روپے دیے گئے۔
ان کا کہنا تھا براڈ شیٹ کمپنی سے کہا گیا کہ نواز شریف کے خلاف کیس بنائے جائیں، کمپنی کو مقدمہ بنانے کے لیے سیاسی حریفوں کی لسٹ دی گئی، مشرف کی کابینہ کا حصہ بننے والوں کو لسٹ سے نکالنے کا حکم دیا گیا، کچھ نیب زادے بنے اور کچھ نیب زدہ بنے۔
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ نیب اور سرکاری کاغذات میں اربوں روپے کی ریکوری ہو گئی، پرویز مشرف نے 400 کروڑ روپے براڈ شیٹ کو نہیں دیے، ریکوری نہیں ہوئی تھی، جعل سازی کی گئی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران صاحب آپ کو صبح اٹھ کر سوال نہیں کرنا چاہیے بلکہ سوالات آپ سے ہونے چاہییں۔
انہوں نے کہا کہ براڈ شیٹ کمپنی نے کہا شہزاد اکبر اور نیب کا رویہ مایوس کن ہے، 400 کروڑ روپے عمران صاحب نے ادا کیے کیونکہ آج بھی آمرانہ سوچ ملک پر مسلط ہے، آپ نے جن جن پر جھوٹے الزامات لگائے وہ اپنا حساب دے چکے۔
ترجمان مسلم لیگ ن کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک پی ٹی آئی کے 23 فارن فنڈنگ کیس غیر قانونی قرار دے چکا ہے، 14 ہزار ارب روپے قرض لیا گیا جو منی لانڈر کر دیا گیا، علیمہ باجی کی سلائی مشین اربوں روپے کے کپڑے سیتی ہے۔