26 جنوری ، 2021
کراچی کے علاقے کلفٹن سے "ڈی ایچ اے مافیا کلب" کی نمبر پلیٹ لگی گاڑی کے ساتھ پکڑا گیا نوجوان وقار حسین عدالت سے ضمانت پر رہائی کے بعد مسلسل بخار میں مبتلا ہے جب کہ اسلحہ کے لائسنس پیش نہ کرسکنے پر دونوں سیکیورٹی گارڈز کی تاحال ضمانت نہیں ہوسکی ہے۔
پولیس ریکارڈ کے مطابق وقار حسین نے خود کو بیرون ملک قانون کا طالب علم اور پاکستان تحریک انصاف سے تعلق ظاہر کیا ہے۔
کلفٹن پولیس کے مطابق 25 سالہ وقار حسین عرف وکی اور ان کے دو سیکیورٹی گارڈزکے خلاف 22 جنوری کو تعزیرات پاکستان کی دفعہ 279 کے تحت ایف آئی آر نمبر 21/34 درج کی گئی تھی۔
پولیس کے مطابق ملزم کے والد صمد حسین دبئی میں مقیم ہیں۔ وہ دبئی اور کراچی میں تعمیرات کے شعبہ سے وابستہ ہیں۔
ملزم کے مطابق وہ کراچی کا پیدائشی ہے، اس نے اسی شہر سے ابتدائی تعلیم حاصل کی۔ اس کے بعد سے وہ دبئی میں مقیم ہے۔ وقار ان دنوں کراچی آیا ہوا تھا اور ڈیفنس فیز 2 کی کمرشل اسٹریٹ کے فلیٹ میں رہائش پذیر ہے۔
پولیس کو دیئے گئے بیان میں ملزم نے خود کو دبئی میں ایل ایل بی کا طالب علم اور پاکستان تحریک انصاف کا کارکن لکھوایا ہے۔
بیان کے مطابق ملزم اور اس کے 20 دوستوں نے ڈیفنس میں بھرم بازی "ڈی ایچ اے مافیا کلب" بنایا تھا۔ جس میں ایم این ایز، ایم پی ایز یا دیگر بااثر شخصیات کے بیٹے شامل ہیں، جن کے پاس ملزم وقار سے ضبط کی گئی قیمتی تھنڈرا جیسی بڑی گاڑیاں ہیں۔
تاہم پولیس ریکارڈ میں ملزم نے اپنے دو دوستوں حمزہ اور بلال کے نام ظاہر کئے ہیں۔
پولیس کے مطابق کراچی میں "ڈی ایچ اے مافیا کلب" کا کوئی باقاعدہ دفتر تو موجود نہیں ہے تاہم وہ فیس بک پیج چلا رہے تھے جس میں وقار نے پکڑنے کے چیلنج کے ساتھ اپنی گاڑی کی تصویر شیئر کی تھی، ملزم اور اس کے گارڈز کی گرفتاری کے فوری بعد فیس بک پیج بند کردیا گیا تھا۔
ملزم کے مطابق تمام دوست ٹیلی فونک رابطے کے بعد اپنی اپنی قیمتی گاڑیوں کے ساتھ کلفٹن یا ڈیفنس میں کسی ایک جگہ جمع ہوکر شوبازی اور اپنے اثر و رسوخ کی نمود و نمائش کرتے تھے۔
ملزم کے تحریری بیان کے مطابق وہ اپنی تھنڈرا گاڑی میں کلفٹن دو تلوار کے قریب تیزرفتاری سے گزر رہا تھا کہ پولیس نے اسے روکا۔ اس سے زیراستعمال قیمتی گاڑی کے کاغذات دریافت کئے گئے جو وہ پیش نہ کرسکا۔ پولیس نے ساتھ موجود دو سیکیورٹی گارڈ سے اسلحہ کے لائسنس مانگے جو وہ پیش نہیں کرسکے۔
ملزم کے مطابق اس پر پولیس نے انہیں تھانے منتقل کرکے مقدمہ درج کردیا۔
پولیس کے مطابق ملزم اور ان کے ساتھی سیکیورٹی گارڈز کو مقدمے کے اندراج کے بعد عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔ عدالت نے تینوں ملزمان کو جیل بھیج دیا تھا۔ ضمانت ہونے پر ملزم کی جیل سے رہائی عمل میں آگئی تاہم دونوں سیکیورٹی گارڈز ابھی تک جیل میں قید ہیں۔
مقدمہ کے تفتیشی افسر نوید جمانی کے مطابق ملزم وقار کو مزید تفتیش کیلئے تھانے بلوایا گیا تھا مگر اس کا کہنا ہے کہ وہ رہائی کے بعد سے مسلسل بخار میں مبتلا ہے۔
پولیس کے مطابق بغیر نمبر پلیٹ قیمتی گاڑی بھی تاحال کلفٹن تھانے میں موجود ہے جسے ریلیز کرانے کوئی نہیں آیا۔
پولیس کے مطابق گاڑی کے ملکیت کے ثبوت عدالت میں پیش کرنے والے شخص کو گاڑی کی سپرداری کا حکم ملے گا۔ جس کے بعد گاڑی حقیقی مالک کے حوالے کی جائے گی تاہم ابھی تک کوئی دعویدار سامنے نہیں آیا۔
پولیس کے مطابق سیکیورٹی گارڈز کے قبضے سے برآمد ہونے والی پوائنٹ ٹریپل ٹو اور پوانٹ 223 رائفلز کے لائسنس بھی تاحال پولیس کو پیش نہیں کیے جاسکے جس بنا پر دونوں ملزمان کی تاحال ضمانت ہوسکی ہے اور نہ ہی ان کا اسلحہ واپس کیا گیا ہے۔ دونوں ہتھیار تجزیہ کیلئے پولیس لیبارٹری میں جمع کرادی گئی ہیں۔