27 جنوری ، 2021
پاکستان کے شہر رحیم یار خان میں دن کے وقت انتہائی روشن پراسرار چیز کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہے اور اس کے اڑن طشتری ہونے سے متعلق قیاس آرائیاں شروع ہوگئی ہیں۔
مبینہ اڑن طشتری یا یو ایف او کے نظر آنے کے باعث زمین کے علاوہ خلاء میں کسی اور مخلوق کی موجود ہونے یا نہ ہونے پر بھی بحث چل پڑی ہے۔
تاہم ایساپہلی بار نہیں ہوا، نظام شمسی کے تیسرے سیارے پر موجود انسان منتظر اور کھوج میں ہے کہ خلاء کاکوئی اور مکین، اگر ہے! تو رابطہ کرے۔
انسائیکلوپیڈیا بریٹینیکا کے مطابق اس جستجو کا پہلا اشارہ 1947 میں ملا، جب امریکی بزنس مین کینیتھ آرنلڈ اپنے نجی طیارے میں واشنگٹن کی فضاؤں میں سفر کر رہے تھے اور انہوں نے 9 اڑن طشتریوں کو آسمان پر تیرتے دیکھا اور رپورٹ کیا۔
یہ سلسلہ یہاں نہیں رکا، واقعات بڑھنے پر امریکی ائیرفورس نے تحقیقاتی رپورٹ پیش کی جسے پروجیکٹ سائن کا نام دیا اور خیال ظاہر کیا کہ یہ روسی ساختہ جہاز ہوسکتے ہیں، یہ امریکہ اور سویت یونین کے بیچ سرد جنگ کا زمانہ تھا۔
امریکہ میں ہی ایک اور پروجیکٹ بلو بک نے 1952 سے 1966 تک تقریباً 12 ہزار اڑن طشتریاں دِکھنے کے واقعات رپورٹ کیے، اس دوران امریکی شہر نیواڈا کے علاقے ایریا 51 میں سب سے زیادہ یو ایف اوز دیکھے جانے کا دعوی کیا گیا۔
مزید کھوج کے لیے امریکی حکومت نے کیلی فورنیا انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے فزیسسٹ ایچ پی رابرٹسن کی سربراہی میں پینل تشکیل دیا، پینل نے اڑن طشتری دیکھنے کا دعوی کرنے والے افراد کے انٹرویوز کیے اور ویڈیو فلمز کا جائزہ لیا اور اس نتیجے پر پہنچا کہ 90 فیصد واقعات شہاب ثاقب، دیگر ستارے، طیارے یا ائیر بلونز ہوسکتے ہیں، پروجیکٹ نے خلائی مخلوق کی مداخلت کو رد کیا، تاہم رپورٹ کے ایک حصے کو خفیہ رکھا گیا جس نے شکوک و شبہات کو جنم دیا۔
ایسے واقعات کی کھوج کے لیے امریکا میں ایڈوانسنڈ ایوی ایشن تھریٹ آئی ڈینٹی فکیشن پروگرام ترتیب دیا گیا جو 2007 سے 2012 تک چلا اور اسے 2017 میں منظر عام پر لایا گیا، جس میں دعویٰ کیا گیا کہ امریکی حکومت نے فضا میں اڑنے والی ان غیرتصدیق شدہ چیزوں کے دھاتی ٹکڑے حاصل کرلیے ہیں۔
امریکا کے علاوہ سرکاری سطح پر کینیڈا میں بھی اڑن طشتریوں کی کھوج کی گئی جہاں 750 واقعات رپورٹ ہوئے۔
خیال رہے کہ کراچی سے 23 جنوری بروز اتوار لاہور کے لیے روانہ ہونے والی پرواز کے کپتان نے رحیم یار خان کی فضا میں آسمان پر انتہائی چمکدار چیز دیکھی اور اپنے کیمرے میں محفوظ کرلیا۔
ذرائع کے مطابق دن کی روشنی میں طیارے سے اس قسم کی چیز کا نظر آنا بہت غیر معمولی ہے ، تاہم ممکنہ طور پر بین الاقومی خلائی اسٹیشن یا اسٹار لنک سیٹلائٹ کے نظر آنے کا امکان ہو سکتا ہے۔
آسمان پر موجود انتہائی روشن چیز کو رحیم یارخان میں بھی لوگوں نے دیکھا اور اس کی ویڈیو بھی بنائی۔
کراچی ایسٹرانومرز سوسائٹی کے مطابق حالیہ واقعہ پاکستان میں اپنی نوعیت کا منفرد واقعہ ہے،جس کے ماضی میں شواہد نہیں ملتے۔