پاکستان
Time 01 فروری ، 2021

براڈشیٹ معاہدے کے مرکزی کردار طارق فواد نے کمیشن کے سامنے پیش ہونے کی حامی بھرلی

قومی احتساب بیورو (نیب) اوراثاثے ریکور کرنے والی فرم براڈشیٹ معاہدے کے مرکزی کردار طارق فواد ملک براڈ شیٹ کمیشن میں پیش ہونے کیلئے تیار ہوگئے۔

دبئی میں جیونیوز سے گفتگو میں نیب اوربراڈشیٹ معاہدےکے مرکزی کردارطارق فوادملک کا کہنا تھا کہ اگرحکومت پاکستان کو ضرورت ہوتو میں براڈ شیٹ کمیشن میں پیش ہوجاؤں گا کیونکہ میرے پاس چھپانے کو کچھ نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ میں نے ٹروونز اور براڈ شیٹ کی نمائندگی کی ہے جو میرے کام کا حصہ تھا جبکہ نیب اور براڈشیٹ معاہدہ اتفاق رائے سے ہواجس پر نیب نے دستخط کیے۔

طارق فواد کا کہنا تھاکہ نیب کو براڈ شیٹ معاہدے سے متعلق جواب دینا چاہیے، میں نے کچھ غلط نہیں کیا، یہ سچ ہے براڈشیٹ نے ریکوریز نہیں کی تھیں اور ناکام رہا لیکن برطانیہ میں پاکستانی وکیل ہرمحاذ پر ناکام رہے اور پاکستان غلط مشوروں کی وجہ سے کیس ہارا۔

خیال رہے کہ براڈ شیٹ معاملے پر وفاقی حکومت نے تحقیقات کیلئے جسٹس(ر) عظمت سعید کی سربراہی میں کمیشن تشکیل دیا ہے۔

ریٹائر جسٹس کے نام پر اپوزیشن جماعتوں نے شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

واضح رہےکہ سابق صدر پرویز مشرف نے نواز شریف، آصف علی زرداری، بینظیر بھٹو اور دیگر کی پراپرٹیز کا پتہ چلانےکے لیے 1999 میں اثاثہ جات ریکوری سے متعلق برطانوی فرم براڈ شیٹ کی خدمات حاصل کی تھیں۔

تاہم نیب کی جانب سے یہ معاہدہ 2003 میں ختم کردیا گیا تھا جس کے خلاف فرم نے ثالثی عدالت میں نیب کے خلاف مقدمہ دائر کیا تھا جس پر عدالت نے اگست 2016 میں نیب کے خلاف فیصلہ سناتے ہوئے اسے جرمانہ اداکرنے کا حکم دیا تھا۔

حالیہ دنوں میں براڈ شیٹ کیس کے حوالے سے مزید انکشافات سامنے آئے ہیں جس کے بعد اس معاملے کی تحقیقات کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

مزید خبریں :