میاخلیفہ بھی بھارت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بول پڑیں

ٹوئٹ میں میا خلیفہ نے طنز کرتے ہوئے احتجاجی کسانوں کی تصویر کے ساتھ لکھا کہ ’ کیا یہ کرائےکے اداکار ہیں؟فوٹو: فائل

بھارت میں متنازع زرعی قوانین کے خلاف کسان گذشتہ 5 ماہ سے احتجاج کر رہے ہیں تاہم مودی سرکار کے کان پر جوں نہیں رینگ رہی تاہم دنیا بھر میں انسانی حقوق کے رہنما اور نامور شخصیات کسانوں کے حق میں آوازیں اٹھا رہے ہیں۔

حال ہی میں فحش فلموں کی سابق اداکارہ میاخلیفہ نے بھی بھارتی کسانوں کے حق میں آواز بلند کی ہے۔

ٹوئٹر پر مظاہرین کی تصویر پوسٹ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 'یہاں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کیسے ہو رہی ہیں؟ کیا انھوں نے نئی دہلی میں انٹرنیٹ بھی معطل کر دیا ہے؟

ایک اور ٹوئٹ میں میا خلیفہ نے طنز کرتے ہوئے احتجاجی کسانوں کی تصویر کے ساتھ لکھا کہ ’ کیا یہ کرائےکے اداکار ہیں؟ پھر تو کاسٹنگ ڈائریکٹر نے بہت کام کیا ہے، امید ہے کہ ایوارڈ سیزن میں انھیں نظر انداز نہیں کیا جائے گا، میں بھی کسانوں کے ساتھ ہوں'۔

میا خلیفہ کی ٹوئٹ پر جہاں بہت سے لوگوں نے کسانوں کی حمایت کے لیے آواز اٹھانے پر ان کی تعریف کی ہیں وہیں مودی سرکار کے حامی آگ بگولہ ہوگئے ہیں۔

واضح رہےکہ بھارت میں زرعی اصلاحات کے معاملے پر کسانوں کا احتجاج 5 ماہ سے جاری ہے اور ہزاروں کسانوں نے بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کے مختلف علاقوں میں دھرنے دے رکھے ہیں جب کہ 26 جنوری کے روز کسانوں اور پولیس کے درمیان شدید تصادم بھی ہوا تھا، کسانوں کا دعویٰ ہے کہ 26 جنوری سے اب تک 100 سے زیادہ مظاہرین لاپتہ ہیں۔

گذشتہ دنوں بھارتی حکومت نے احتجاجی دھرنوں کے اطراف کے علاقوں میں انٹرنیٹ سروس بھی معطل کردی تھی۔

کسانوں کے احتجاج نے اب بین الاقوامی توجہ حاصل کرلی ہے اور ان کے حق میں امریکی گلوکارہ ریحانہ اور ماحولیاتی تبدیلی کی نوجوان کارکن گریٹا تھنبرگ سمیت دیگر شخصیات بھی آواز اٹھارہی ہیں جس کے باعث مودی حکومت کی بدنامی میں اضافہ ہورہا ہے۔

مزید خبریں :