10 فروری ، 2021
وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ یاد رکھیں اگر سینیٹ انتخابات میں اوپن بیلٹنگ نہ ہوئی تو اپوزیشن والے روئیں گے۔
کلرسیداں میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں سینیٹ کے ایک ووٹ کی قیمت 50 سے 70کروڑ لگ رہی ہے، آج نہیں کئی دفعہ پہلے بھی مجھے پیسوں کے عوض سینٹ کی سیٹ بیچنے کی آفر ہوئی، سینیٹ کی سیٹ بیچنے کے لیے براہ راست اور بالواسطہ رابطے کیے گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی چارٹر آف ڈیموکریسی میں اوپن بیلٹ کا معاہدہ کر چکی ہیں، میں مسلم لیگ ن کے اوپن بیلٹ کے مطالبے کی تائید کر چکا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ اصل ایشو یہ ہے کہ کیا اس موجودہ سسٹم کے تحت الیکشن ہونا چاہیے یا نہیں، ووٹوں کی خرید و فروخت میں سب سے زیادہ مال مولانا فضل الرحمن نے بنایا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا یاد رکھیں اگر سینیٹ انتخابات میں اوپن بیلٹنگ نہ ہوئی تو اپوزیشن والے روئیں گے، سیکرٹ ووٹنگ کے تحت حکومت کو اپوزیشن سے زیادہ سیٹیں مل سکتی ہیں۔
سینیٹ انتخابات میں ووٹ بیچنے کی ویڈیو کے معاملے پر وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ میرے پاس ویڈیو ہوتی تو بہت پہلے انہیں عدالت لے جا چکا ہوتا، اب معاملہ 40کروڑ سے نکل کر 80کروڑ کی آفر تک پہنچ چکا۔
احساس کفالت پروگرام شفاف ہے، کوئی اس کی شفافیت پر انگلی نہیں اٹھا سکتا: وزیراعظم عمران خان
قبل ازیں احساس کفالت پروگرام کے دوسرے مرحلے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومت کا فرض ہوتا ہے کمزور طبقے کی مدد کرے۔
ان کا کہنا تھا کہ مستحقین کو ہیلتھ کارڈ کی سہولت دے رہے ہیں اور تمام شہریوں کو ہیلتھ کارڈ مل جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ احساس پروگرام میں فنڈز کی تقسیم منصفانہ کی ہے، ہم نے احساس کارڈ صرف میرٹ کی بنیاد پر تقسیم کیے ہیں۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ احساس کفالت پروگرام شفاف ہے، کوئی اس کی شفافیت پر انگلی نہیں اٹھا سکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ لبنان کی حکومت نے کورونا کے دوران سیاسی بنیادوں پر لوگوں میں پیسے بانٹے، لبنان میں رقم کی غیرمنصفانہ تقسیم کے باعث لوگ مظاہرہ کر رہے ہیں لیکن یہاں کوئی نہیں کہہ سکتا کہ ہم نے احساس پروگرام مں رقم کی تقسیم غیر منصفانہ کی۔
عمران خان نے کہا کہ سندھ میں ہم نے وہاں اپنی حکومت نہ ہونے کے باوجود زیادہ پیسہ تقسیم کیا، سندھ میں غربت زیادہ ہونے کے باعث میرٹ پر روپیہ تقسیم کیا۔