05 مارچ ، 2021
میانمار کی فوجی قیادت کی جانب سے امریکی بینک سے ایک ارب ڈالر نکالنے کی کوشش کا انکشاف ہوا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق میانمار کی فوجی قیادت نے اقتدار پر قبضے کے بعد نیویارک کے فیڈرل ریزرو بینک میں موجود ایک ارب ڈالر نکالنے کی کوشش کی جسے امریکی حکام نے ناکام بنادیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی حکام نے خبر ایجنسی رائٹرز کو بتایا کہ امریکا نے میانمار میں فوجی بغاوت کے بعد اس کے فنڈز کو منجمد کررکھا ہے جس کے بعد فوجی قیادت کی فنڈز حاصل کرنے کی اس کوشش کو ناکام بنایا گیا ۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہےکہ میانمار کی فوجی قیادت نے فنڈز کی منتقلی کی کوشش اقتدار پر قبضے کے تین روز بعد 4 فروری کو کی جس میں سینٹرل بینک آف میانمار میں رقم منتقل کرنے کی کوشش کی گئی جسے امریکی فیڈرل حکام نے فوری ناکام بنادیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق میانمار کی عسکری قیادت کی اس کوشش کو امریکی حکام نے صدر جوبائیڈن کے ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے ملنے والے اختیارات سے بلاک کیا۔
امریکی صدر کی جانب سے جاری ایگزیکٹو آرڈر میں حکام کو یہ اختیار دیا گیا ہےکہ وہ فنڈز کی منتقلی غیر معینہ مدت کے لیے بلاک کرسکتے ہیں۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ امریکی محکمہ خزانہ اور فیڈرل حکا م کی جانب سے اس پر کوئی بیان دینے سے گریز کیا گیا ہے جب کہ میانمار کی فوج کے ترجمان کی جانب سے بھی اس پر کوئی جواب نہیں دیا گیا۔
واضح رہے کہ میانمار میں یکم فروری کو فوج نے اقتدار پر قبضہ کرکے منتخب حکومت کو گھر بھیج دیا اور کئی رہنماؤں کو گرفتار کررکھا ہے جس کے خلاف ملک بھر میں شدید احتجاج اور سول نافرمانی کی تحریک جاری ہے۔
فوجی بغاوت کے خلاف سڑکوں پرموجود عوام فوری طور پر فوجی حکمرانی کا خاتمہ اور آنگ سان سوچی سمیت گرفتار رہنماؤں کی رہائی کا مطالبہ کررہے ہیں۔