20 مارچ ، 2021
لوگوں کا اعتماد بحال کرنےکےلیے برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے آکسفورڈ یونیورسٹی کی تیار کردہ ایسٹرا زینیکا ویکسین کی پہلی خوراک لگوالی۔
خیال رہے کہ ایسٹرازینیکا سے متعلق شکایات سامنے آنے کے بعد کئی یورپی ممالک نے اس ویکسین کا استعمال عارضی طور پر ترک کردیا تھا۔
56 سالہ بورس جانسن نے خود ویکسین لگوانے کے بعد شہریوں سے اپیل کی کہ وہ بھی ویکسین لگوائیں، ایسٹرازینیکا مکمل محفوظ ہے۔
دوسری جانب فرانس کے وزیراعظم جین کاسٹکس نے بھی اپنے ملک کے شہریوں کا اعتماد بحال کرنے کے لیے ایسٹرا زینیکا ویکسین کی پہلی خوراک لگوالی ہے۔
اس سے قبل برطانوی ہیلتھ ریگولیٹری ایجنسی کا کہنا تھا کہ آکسفورڈ کی ویکسین ایسٹرازینیکا کےفائدے زیادہ ہیں اس لیے برطانیہ میں اس کا استعمال جاری رہےگا۔
ہیلتھ ریگولیٹری ایجنسی کے مطابق خون میں پھٹکیاں بننے اور ایسٹرازیینکا ویکسین کا تعلق اب تک ثابت نہیں ہوا ہے، برطانیہ میں ویکسین لگانےکےبعد خون میں پھٹکیاں بننے کے5 کیسز رپورٹ ہوئے تاہم ظاہری شواہد سے خون میں پھٹکیوں کا تعلق ویکسین سے ثابت نہیں ہوتا۔
برطانوی حکومت نےکورونا ویکسین کی پہلی اور دوسری خوراک میں وقفہ تین ہفتوں سے بڑھا کر بارہ ہفتے تک کردیا ہے۔
دوسری جانب بیلجیئم، سوئٹزر لینڈ، اسپین، پرتگال اور انڈونیشیا نے برطانیہ کی ایسٹرا زینیکا ویکسین کا استعمال دوبارہ شروع کردیا ہے۔