چیئرمین سینیٹ الیکشن سے متعلق یوسف رضا گیلانی کی درخواست مسترد

اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایوان بالا (سینیٹ) کے چیئرمین کے الیکشن سے متعلق یوسف رضا گیلانی کی درخواست مسترد کردی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے چیئرمین سینیٹ کے الیکشن سے متعلق محفوظ کیا گیا 13 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کردیا۔

عدالت نے تحریری فیصلے میں درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے خارج کردی ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کا کہنا ہے کہ درخواست گزار کے مطابق پی ڈی ایم کے پاس چیئرمین سینٹ کیلئے اکثریت موجود ہے، اکثریت ہے تو پی ڈی ایم نہ صرف چیئرمین سینیٹ کو ہٹا سکتی ہے بلکہ گیلانی کو چیئرمین بنا بھی سکتی ہے۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ سینیٹ کے ارکان کا یہ طریقہ استعمال کرنے سے پارلیمان کی عزت اور خودمختاری میں اضافہ ہوگا اور آئینی طریقہ کار کے استعمال سے واضح ہوجائے گا کہ ان سات سینیٹرز نے آپ کو ووٹ دیا تھا۔

فیصلے کے مطابق یہ عدالت پارلیمان کے استحقاق سے متعلق آئین کے آرٹیکل 69 کے تحت تحمل کا مظاہرہ کررہی ہے اور عدالت توقع کرتی ہےکہ منتخب نمائندے پارلیمان کے وقار،خودمختاری کو برقراررکھیں گے۔

عدالت کا کہنا ہے کہ آئین میں دیے اختیارات اور استحقاق کا استعمال کرتے ہوئے سیاسی قیادت تنازعات کوحل کرے۔

قبل ازیں عدالت نے یوسف رضا گیلانی کے وکیل فاروق ایچ نائیک کے دلائل کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ 

خیال رہے کہ چیئرمین سینیٹ کے انتخابات میں اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے امیدوار یوسف رضا گیلانی کے 7 ووٹ مسترد ہوئے تھے جس کے بعد پریذائیڈنگ افسر سید مظفر علی شاہ نے حکومتی امیدوار صادق سنجرانی کو چیئرمین سینیٹ کے الیکشن میں کامیاب قرار دیا تھا۔

مزید خبریں :