پاکستان
Time 24 اپریل ، 2021

میشا شفیع کے خلاف ہتک عزت کیس میں لینا غنی عدالت میں پیش

لینا غنی نے علی ظفر کی جانب سے غیر مناسب رویے سے متعلق واقعات کا تذکرہ کیا اور بتایا کہ کس طرح علی ظفر کی موجودگی ان کے لیے پریشان کن ہوتی تھی— فوٹو: فائل

لاہور کی سیشن کورٹ میں گلوکارہ میشا شفیع کے خلاف اداکار و گلوکار علی ظفر کی جانب سے دائر ہتک عزت کے دعوے پر سماعت ہوئی۔

میشا شفیع کی گواہ لینا غنی اپنے بیان پر وکلاء کے جرح کے لیے عدالت میں پیش ہوئیں۔

اپنے بیان میں لینا غنی نے علی ظفر کی جانب سے غیر مناسب رویے سے متعلق واقعات کا تذکرہ کیا اور بتایا کہ کس طرح علی ظفر  کی موجودگی ان کے لیے پریشان کن ہوتی تھی۔

لینا غنی نے بتایا کہ ایک بار ایک دوست کے گھر پر علی ظفر نے ان سے نازیبا گفتگو کی جس پر انہوں نے اعتراض کیا کیوں کہ اس سے پہلے ان کے کسی دوست نے اس طرح حد پار نہیں کی تھی۔

لینا غنی نے بتایا کہ انہوں نے یہ باور کرایا کہ انہیں یہ گفتگو پسند نہیں آئی جس کے بعد وہ وہاں سے چلی گئیں۔

لینا غنی نے مزید کہا کہ عورت مارچ میں خواتین کو متنازع پلے کارڈز لانے سے روکنے کا انہیں اختیار نہیں، وہ متاثرہ خواتین کے جذبات کو سمجھتی ہیں اور پیچیدہ پدری اقدار کیخلاف آواز اٹھانے میں ان کے ساتھ کھڑی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شوہر کی جانب سے بے وفائی اور رشتے میں دھوکے بازی کی وجہ سے طلاق لی کیوں کہ ان کا شوہر انہیں دھوکا دے رہا تھا۔

لینا غنی نے کہا کہ طلاق یافتہ ہونے کا یہ مطلب نہیں کہ وہ مردوں سے نفرت کرتی ہیں بلکہ یہ ان کے کردار کی قوت کی عکاسی کرتا ہے کیوں کہ وہ طلاق یافتہ خواتین سے متعلق معاشرے میں پائی جانے والی سوچ کے باوجود بحیثیت فرد آگے بڑھ رہی ہیں۔

عدالت میں جمع کرائے گئے اپنے بیان میں لینا غنی کا کہنا ہے کہ ’میری طلاق کامیاب رہی کیوں کہ اس فیصلے نے مجھے میرے بارے میں بہت کچھ سکھایا اور میں طلاق کے بعد خوش ہوں‘۔

لینا غنی نے کہا کہ یہ بات درست ہے کہ میری بہن ماہین غنی بھی ایک طلاق یافتہ خاتون ہیں۔ 

انہوں نے مزید کہا کہ یہ کہنا غلط ہوگا کہ چونکہ میں طلاق یافتہ ہوں اس لیے مردوں سے نفرت کرتی ہوں اور یہ بھی کہنا  درست نہیں کہ میں نے مذکورہ ٹوئٹس اس لیے کیں کیوں کہ میں مردوں سے نفرت کرتی ہوں۔

عدالت نے دوبارہ لینا غنی کو جرح کے لیے طلب کرلیا اور 22 مئی تک سماعت ملتوی کردی۔

نوٹ: جیو نیوز پر اس حوالے سے نشر ہونے والی خبر میں غلطی سے لینا غنی سے وہ بات منسوب ہوگئی تھی جو انہوں نے نہیں کی تاہم اب ویب سائٹ پر شائع اس خبر میں اس کی تصحیح کردی گئی ہے۔

مزید خبریں :