Time 15 مئی ، 2021
پاکستان

رنگ روڈ اسکینڈل، وزیراعلیٰ پنجاب کا ذمہ داروں کیخلاف بلا امیتاز کارروائی کا حکم

راولپنڈی رنگ روڈ اسکینڈل کی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی رپورٹ پنجاب حکومت کو موصول ہو گئی ہے جس کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے ذمہ داران کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کا حکم دیا ہے۔

راولپنڈی رنگ روڈ اسکینڈل سامنے آنے پر کمشنر کی سربراہی میں تین رکنی کمیٹی قائم کی گئی جس کے سربراہ کمشنر گلزار شاہ کے دستخط کے ساتھ رپورٹ حکومت کو بھیج دی گئی ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے رپورٹ کو پبلک کرنے کی منظوری دی اور سفارشات پر من و عن عملدرآمد کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔

رپورٹ میں سابق کمشنر راولپنڈی محمد محمود اور لینڈ ایکوزیشن کلیکٹر وسیم علی تابش کو ذمہ دار قرار دیا گیا ہے اور دونوں کا کیس نیب بھجوانے کی سفارشات پیش کی گئی ہیں، دونوں افسران پر الزام ہے کہ انہوں نے غیر قانونی لینڈ ایکوزیشن پر 2 ارب 30 کروڑ ارب روپے تقسیم کیے، اتنی بڑی رقم کی ادائیگی اٹک لوپ کے رینٹ سینڈیکیٹ کو فائدہ پہنچانے کے لیے کی گئی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وسیم علی تابش نے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے ضلع اٹک میں 2 ارب سے زائد کی رقم خرچ کی، سفارشات میں کہا گیا ہے کہ رینٹل سینڈیکیٹ میں ملوث تمام لوگوں کے خلاف تحقیقات کی جائیں جس میں تحقیقات کرنے سے استفادہ اٹھانے والے بے نامی حصہ دار بھی سامنے آسکتے ہیں۔

رپورٹ میں الزام لگایا گیا ہے کہ کمشنر محمد محمود کے بھائی کا ایک ہاؤسنگ سوسائٹی کے ساتھ تعلق کا انکشاف ہوا ہے، سابق کمشنر نے اپنے بھائی کو فائدہ پہنچانے کے لیے یا اس کے ذریعے بے نامی طریقے سے خود کو فائدہ پہنچانے کے لیے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا۔

رپورٹ میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے سیکرٹری ڈاکٹر توقیر شاہ پر بھی بے ضابطگیوں کے الزامات لگائے گئے ہیں، اس کے علاوہ ممبر پی اینڈ ڈی فرخ نوید کو عہدے سے ہٹانے اور ان کے خلاف تحقیقات کا آغاز کرنے کی سفارش بھی کی گئی ہے۔

ایف بی آر اور ایف آئی اے کو 12 مختلف ہاؤسنگ سوسائٹیز اور پراپرٹیز کے حوالے سے چھان بین، ہاؤسنگ سوسائٹیز میں موجودہ یا ریٹائرڈ افسران کے بے نامی حصہ دار ہونے کے حوالے سے تحقیقات کرنے کی سفارش بھی کی گئی ہے۔

رپورٹ میں ڈپٹی کمشنر اٹک، ڈی سی راولپنڈی، اے ڈی سی آر راولپنڈی، اے سی راولپنڈی صدر اور فتح جنگ اور چیف آفیسر فتح جنگ تحصیل کونسل کو ان کی مجرمانہ غفلت اور خاموشی پر عہدوں سے فوری ہٹانے کا کہا گیا ہے۔

ایف آئی اے کا سائبر ونگ غیر منظور شدہ سوسائٹیز کی آن لائن اور دیگر تشہیر اور نووا سٹی کی جانب سے منظور شدہ ایریا سے زائد سیلز کے حوالے سے تحقیقات کرے۔

رپورٹ میں مسلم لیگ ن کے رہنما چوہدری تنویر کے زمین اور 7 ہزار کنال سے زیادہ بے نامی دار زمین پر رنگ روڈ سے فائدہ اٹھانے کا الزام بھی ہے۔

مزید خبریں :