اپوزیشن کی عدم موجودگی میں سینیٹ میں سی پیک اتھارٹی بل منظور

سینیٹ نے سی پیک اتھارٹی کے قیام کابل منظورکرلیا، بل کے مطابق سی پیک اتھارٹی قائم کی جائے گی جس کاسربراہ چیئرپرسن ہوگا ۔

 اپوزیشن سی پیک اتھارٹی بل کی منظوری کے معاملے پر احتجاجاً واک آؤٹ کرگئی ، اپوزیشن لیڈر سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ انھیں سی پیک اتھارٹی بل پر کوئی اعتراض نہیں ، سی پیک اتھارٹی بل قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیں ۔

 ان کا کہنا تھا کہ سی پیک اتھارٹی بل کو آخر میں اضافی ایجنڈا کے طور پر حکومت اس وقت لائی جب سب چلے گئے ہیں ، سی پیک اتھارٹی بل کو کل لے آئیں ، لیکن اپوزیشن کی عدم موجودگی میں بل منظور کر لیا گیا  جب کہ قومی اسمبلی پہلے ہی یہ بل منظور کر چکی ہے ۔

بل کے تحت چیئرپرسن سی پیک اتھارٹی کےسربراہ کا تقررچارسال کیلیے کیاجائےگا، وزیراعظم چیئرپرسن کوغیرمؤثر، نااہل یاضابطے کی خلاف ورزی پر عہدے سے ہٹاسکیں گے تاہم سی پیک اتھارٹی کے چیئرپرسن اور عہدیداروں کے نیک نیتی سے کیےگئے کسی بھی کام کےخلاف کوئی قانونی چارہ گوئی نہیں کی جاسکے گی ۔

 ایگزیکٹوڈائریکٹرآپریشنز، ایگزیکٹوڈائریکٹر ریسرچ اور6  ارکان بھی اتھارٹی کاحصہ ہوں گے ۔

چیئرپرسن کا تقرر حکومت 4 سال کے لیے کرے گی، تاہم ایک چیئرپرسن دوبارسے زیادہ عہدے پرنہیں رہ پائےگا ۔

چیئرپرسن سمیت دیگرعہدیداروں کاسی پیک منصوبوں کےساتھ کوئی مالی مفاد وابستہ نہیں ہوگا ۔

مزید خبریں :