02 اگست ، 2021
کابل: افغان صدر اشرف غنی نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ وہ کسی بھی تباہ کن قوت کے سامنےگھٹنے نہیں ٹیکیں گے۔
افغانستان کی قومی اسمبلی کے مشترکا سیشن سے خطاب کرتے ہوئے افغان صدر اشرف غنی کا کہنا تھا کہ حالیہ صورتحال غیر ملکی افواج کے فوری انخلا کے فیصلے کے باعث ہوئی، آج ہمارے لوگ جارحیت کی واضح حالت میں ہیں، جارحیت اور جنگ ہم پر مسلط کی گئی ہے۔
اشرف غنی کا کہنا تھا کہ جب تک طالبان امن کے لیے آمادگی ظاہر نہیں کرتے، اس وقت تک صورت حال تبدیل نہیں ہو سکتی۔
انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی پلان پر عملدرآمد شروع کر دیا گیا ہے، سیکیورٹی پلان کے تحت آئندہ 6 ماہ میں صورت حال قابو میں آ جائے گی، ہمارے سیکیورٹی پلان کو امریکا کی حمایت حاصل ہے۔
افغان صدر کا کہنا تھا ہم نے اپنی ترجیحات طےکر لی ہیں، طالبان اور ان کے حامی اپنی ترجیحات طےکر لیں، ہم یا تو مذاکرات کی میز پر بیٹھیں گے یا ان کے گھٹنے میدان جنگ میں توڑ دیں گے۔
اشرف غنی کا کہنا تھا کہ ہماری جیت کے لیے واحد راستہ صرف اتحاد ہے، افغان خواتین کو یقین دلاتا ہوں کہ قوم ان کے حقوق کا دفاع کر رہی ہے۔