02 اگست ، 2021
براڈ شیٹ تنازع میں برطانوی ہائیکورٹ کا قومی احتساب بیورو (نیب) کے خلاف نیا حکم آگیا۔
لندن ہائیکورٹ کے ماسٹرڈیوسن کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ نیب 13 اگست تک براڈ شیٹ کو 3 مختلف مالیت کی ادائیگیاں کرے بصورت دیگرمتعلقہ بینک کی لندن برانچ کو ادائیگی پر مجبور کیا جائے گا۔
ماسٹرڈیوسن نے نیب کو12 کروڑ22لاکھ 3 ہزار790 ڈالرز ادا کرنے، 110 پاؤنڈز اور اضافی اخراجات کی مد میں 26 لاکھ 29 ہزار680 پاؤنڈز ادا کرنے کا بھی حکم دیا۔
برطانوی ہائیکورٹ کا کہنا ہے کہ فنڈز 10 اگست تک نیب کے وکلا کے اکاؤنٹ میں ہونےچاہیئیں اور یہ فنڈز 13 اگست تک براڈ شیٹ کےاکاؤنٹ میں ہونے چاہیئیں۔
فیصلے کے مطابق بینک17 اگست تک محفوظ رقم براڈ شیٹ کے وکلا کے اکاؤنٹ میں ٹرانسفرکا پابندہوگا۔
برطانوی ہائیکورٹ کے مطابق مقررہ مدت میں کوئی ایک ادائیگی بھی نہ ہونے پر عبوری حکم حتمی تصور ہوگا۔
براڈ شیٹ نے نیب سے33 لاکھ 64 ہزار684 پاونڈز کے حصول کیلئے ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔ عدالت نے مطلوبہ رقم کے بجائے وی اے ٹی سمیت 26 لاکھ 29 ہزار680 پاؤنڈ ادا کرنےکا حکم دیا۔
عدالت نے نیب کے وکلا کی ’درخواست قبل ازوقت‘ لانےکی دلیل کومسترد کردیا اور نیب کے وکلا کو کارروائی مناسب طریقے سے نہ کرنے پربھی تنقیدکا نشانہ بنایا۔
نیب وکلا نے عدالت میں کہا تھا کہ حکومت پاکستان سود اوراضافی اخراجات ادا نہیں کرےگی۔
خیال رہے کہ پاکستان براڈ شیٹ سےمعاہدہ توڑنے کے سبب 65 ملین ڈالرتک کا نقصان برداشت کرچکا ہے۔